مسکان کی بات پر نمی ہنستی ہوئی بستر کی دوسری طرف سے بستر پر الٹا لیٹنے والے سٹائل میں چڑھ کر اپنا ایک ہاتھ اپنی تھوی کے نیچے ٹیکا کر مسکان کی طرف دیکھتی ہوئی بولی: "سالی گشی ماں کی بچی! کتنی بار کہا ہے تجھ سے کہ اگر تیرا اتنا ہی من ہے تو خود میرے بھائی سے ماں چدوا لے، لیکن میرے سامنے ایسی بات مت کیا کر !" (نمی کی باتوں سے صاف ظاہر ہو چکا تھا کہ نمی نے مسکان کو میرے اور اپنے حالیہ چکر کے بارے میں کچھ نہیں بتایا تھا، جس کی وجہ مجھے یہی لگ رہی تھی کہ شاید ابھی وہ مسکان پر اتنا زیادہ بھروسہ نہیں کرتی۔) مسکان: "ہی ہی ہی ہی ! تیری جگہ میں ہوتی نا تو نچوڑ چکی ہوتی اب تک رشی جیسے سانڈ کو !" نمی: "بھونکنا بند کر کتیا ! اور چل، اتار اپنے کپڑے اور آجا۔ پہلے رشی کی بہن کو تو نچوڑ کے دکھا مسکان: "سالی! تجھے میں نے کیا نچوڑنا ہے؟ الٹا تو مجھے کھا جائے گی!" اتنا بولتے ہوئے مسکان ہنستی ہوئی کپڑے اتارتی ہوئی ننگی ہونے لگی تو میرے دل کی دھڑکن بھی بڑھنے لگی، کیونکہ اب وہ لمحہ قریب آتا جا رہا تھا جب میں اپنی بیٹی کو ایک خسری سے اپنے سامنے چدواتے ہوئے دیکھنے والا تھا۔ مسکان نے پورے کپڑے ابھی تک نہیں اتارے تھے، بس نیچے سے ہی ننگی ہوئی تھی اور اپنا لنڈ ننگا کر کے ہلاتی ہوئی بستر کی دوسری طرف سے گھٹنوں کے بل اوپر چڑھ گئی اور اپنا لن، جو کہ 5 انچ سائز تک کا ہی تھا اور زیادہ موٹا بھی نہیں تھا، میری بیٹی کے منہ کے قریب کر دیا، جسے نمی نے بڑے پیار سے پکڑ لیا اور سہلاتی ہوئی اپنا منہ کھول کر مسکان کا لن اپنے منہ میں لے کر چوسنے لگی۔ نمی کے منہ میں مسکان کا لن گھستے ہی مسکان نے میری بیٹی کو بالوں سے پکڑ لیا اور اپنی آنکھیں بند کرتی ہوئی آہہ "میری رانڈ! پورا منہ میں لے کر چوس نہ او و ا ہ ہ ! سالی ! کتنی بار کہا ہے تجھے، جیبھ گھمایا کر میرے لن کی ٹوپی پر ہائے ! تجھے سمجھ کیوں نہیں آتی حرامی کی اولاد او و و واہ ہاں ایسے ہی چوس میری کتیا ۔آہا " کی آواز کرنے لگی۔ دوسری طرف میں باہر کھڑا اپنی بیٹی کو کسی پورن سٹار کی طرح مسکان کا لن اپنے منہ میں ان آؤٹ کرتے ہوئے دیکھ رہا تھا اور اپنا لن بھی مسلتا جا رہا تھا۔ میرے اس وقت کی حالت کا اندازہ آپ شاید الفاظ سے نہیں لگا سکو گے۔ اف کیا ہی نظارہ تھا! میری اپنی سگی بڑی بیٹی اپنے جسم کی گرمی نکالنے کے لیے، اپنے بھڑکتے جذبات کو شانت کروانے کے لیے ایک خسری کے سامنے ننگی لیٹی، اس کا لن چوس رہی تھی، اور میں بے غیرت بنا باہر کھڑا سب دیکھ رہا تھا، اور بس دیکھ ہی نہیں رہا تھا، مزا بھی لے رہا تھا۔
کوئی 2 منٹ کی اس لن چوسائی کے بعد مسکان پیچھے ہٹی، جس سے اس کا لن نمی کے منہ سے نکل گیا۔ تو نمی نے چونک کر مسکان کی طرف دیکھا، لیکن بولی کچھ نہیں۔ تو مسکان نے ایک دم سے میری بیٹی کی طرف جھکتے ہوئے نمی کے منہ پر تھوک دیا اور بولی:
مسکان: "سالی! دیکھ کیسے تڑپ رہی ہے تو مجھ سے چدوانے کو ؟ جس کے بارے میں اگر تیرے باپ، ، بھائی یا محلے والوں کو پتہ چل جائے کہ میں لڑکی نہیں خسری ہوں، تو تم بھی ان سب کے ساتھ مل کر ہم لوگوں کا جینا حرام کر ڈالو۔ لیکن اس وقت دیکھ کیسے ننگی پڑی مجھ سے میرے اس چھوٹے سے لن کی بھیک مانگ رہی ہے !"
اس وقت مسکان کے چہرے پر ایک جنون صاف دکھ رہا تھا، جیسے اس کا خسری ہونا لوگوں کا قصور تھا۔)
نمی: کچھ لمحوں بعد اپنا منہ صاف کرتی ہوئی بولی "کتیا! تو سمجھتی کیا ہے کہ تیرے بنا میرا گزارہ نہیں ہو سکتا؟ تو ٹھیک ہے، چل نکل یہاں سے !"
مسکان: ایک دم سے اپنا چال بدل کر ہنسی اور بولی: "کیا ہوا جان؟ آ گیا نا غصہ ؟ خود ہی تو بولتی ہو کہ کھلا اور ننگا سیکس، جس میں مار پیٹ اور گالی بکنا شامل ہو، تجھے پسند ہے!"
نمی اتنا سنتے ہی جیسے پگھل گئی، اور اس نے مسکان کو اپنے ساتھ لپیٹ لیا اور کس کرنے لگی، جس کا جواب مسکان کی طرف سے بھی اسی شدت کے ساتھ ملا، اور دونوں کسی بھو کی کتیا کی طرح اپس میں لپٹ کر کس کرتی ہوئی بستر پر گر گئیں۔
میں باہر کھڑا یہ سب دیکھ دیکھ کر حیران ہو رہا تھا کہ آخر یہ سب چل کیا رہا ہے؟ کس قسم کا سیکس ریلیشن ہے ان کا؟ لیکن کچھ سمجھ نہیں آ رہی تھی، کہ تبھی اندر کا منظر بدل گیا۔)
اب مسکان نے ایک دم سے میری بیٹی کو بالوں سے پکڑ کر جھٹکا دیتے ہوئے خود سے الگ کیا، تو نمی کے منہ سے "سالی کتیا ! کیا ہے؟ آرام سے نہیں ہٹا سکتی تھی؟ مجھے خود سے الگ کرنے کا یہ کون سا طریقہ ہے؟"
مسکان: " یہ پیار والا طریقہ ہے میری جان!"
نمی: "اچھا پیار ہے، جس میں مزا کم اور درد زیادہ ہو !" لیکن نمی کا لہجہ اس کے الفاظ کا ساتھ نہیں دے رہا تھا، مطلب اسے بھی ایسا ہی سب اچھا لگتا تھا۔)
مسکان نے اب میری بیٹی کو سیدھا لٹایا اور اس کی ٹانگوں کو کھولا، تو نمی کی چوت کھل کے کچھ لمحوں کے لیے ہی سہی، میرے سامنے آگئی، جو کہ ہلکی سی پنک ہو رہی تھی اور باہر سے بھی اس کا گیلا پن صاف دکھ رہا تھا۔ کہ تبھی مسکان میری بیٹی کی ٹانگوں میں جا گھسی اور جھکتی ہوئی میری بیٹی کی چوت چاٹنے لگی۔
جیسے ہی مسکان کی جیبھ میری بیٹی کی چوت سے میچ ہوئی، تو مسکان کے منہ سے "اوووو کنجری میں ! کتنی ظالم ہے پیسیی ! تو اوف fffff اور نہ میری جان! چاٹ اچھی طرح سے ! اپنی انگلی بھی چوت میں گھسا کے ان آؤٹ کرتی جا، زیادہ مزا آتا ہے اس میں !
اس طرح نہ میری جان! ابھی تک ایک تو ہی ہے جس نے زندگی میں لذت کے رنگ بکھیرے ہیں ہاں ! چاٹ ایسے ہیں اور دو مزا آ رہا ہے ہمیں ! کھا جا میری چوت کو ووووود! او ومسکان میری جان! اور تیز ! انگلی کو ان آؤٹ کرو او و و و ہ !" کی آواز کرتی ہوئی مسکان کا سر دونوں ہاتھوں سے پکڑ کر اپنی پھدی پر دبانے لگی۔
نمی کا جسم ہلکے پسینے سے بھیگ چکا تھا، جو کہ اس کے جذبات کا پتہ دیتا تھا۔ کوئی لگاتار 5 منٹ کی چوت چوسائی کے بعد نمی کا جسم ہلکا ہلکا کانپنے لگا اور وہ "اوو و مسکان پی جا میری چوت کا رس او و و و ہ ں!" مسکان کو آواز نکالتی ہوئی شانت ہو گئی۔
نمی کے شانت ہوتے ہی مسکان اٹھی اور تھوڑا آگے کو کھسکتی ہوئی اپنا لن میری بیٹی کی چوت پر ٹکا کر آہستہ سے اندر کو دبا دیا، جس سے لن اندر گھستا چلا گیا۔ تو نمی نے اپنی بند آنکھوں کو کھولتے ہوئے اس میں آہسہ مسکان ! بھلے ہی تیرا چھوٹا ہے، لیکن تجھے کام پورا کرنا آتا ہے !
نمی کی بات پر مسکان ہلکا سا ہنستی ہوئی بولی: "ٹینشن نہ لے میری جان! تو اب میری بیوی ہی ہے ایک طرح سے۔ بس بچہ نہیں جن سکے گی، باقی تیری ماں بہن کی چودائی میرا ذمہ ہے!" اتنا بولتے ہی مسکان نے اپنا لن باہر نکالتے ہوئے پھر سے جھٹکا مارتے ہوئے پورا میری بیٹی کی چوت میں گھسا دیا۔
مسکان کے اس جھٹکے سے نمی کے منہ سے " و و و کتیا ! آرام سے نہیں کر سکتی ہے
پورا مزا لینے دیا کرررررر! تجھے پتہ ہے نا کہ مجھے چودائی میں زیادہ سٹیمنا اور آرام آرام سے لمبا کھیلنا اچھا لگتا ہے !"
نمی کی بات سن کر مسکان ہلکا سا ہنس دی اور بولی: "ہاں سالی! پتہ ہے تجھے کیا کچھ پسند ہے پھدی میں ! اس لیے تو بولتی ہوں، کسی اصلی مرد کا لن جھیل لے، تجھے صحیح میں چودائی کا مزا آئے گا۔ نا جب تو خود ہی بولے گی اور تیز ! جان اور تیز !! مسکان ! ابھی تو ویسے ہی کرو نا جیسے مجھے اچھا لگتا ہے ۔ ایسے ہی فیل کرنے دو مجھے میری جان! مزا آ رہا ہے پھدی میں ! ہو نہ ہاں ! گہرائی تک گھسانے کی کوشش کیا کرووووووووو اوووو جی ہاں ! اچھا لگ رہا ہے !" کتیا کی آواز میں سسکیاں بھرتی ہوئی چودائی کا مزا لینے لگی۔
لیکن باہر کھڑے یہ سب دیکھتے ہوئے برداشت کرنا میرے لیے ممکن نہیں رہا، تو میرا ہاتھ تیزی سے لن پر چلنے لگا، اور پھر ایک دم سے ڈھیر سارا مال میرے لن سے نکلتا چلا گیا، اور میں وہیں سیڑھیوں میں ہی بیٹھ کر ہلکی آواز میں ہانپتا ہوا اپنے آپ کو سنبھالنے میں لگ گیا۔)
اندر دونوں کی چودائی کا فرسٹ راؤنڈ کوئی 10 منٹ تک چلتا رہا، جسے دیکھ کر پھر سے میرا لن ہارڈ ہونے لگا۔ کہ تبھی مسکان ڈسچارج ہو کر میری بیٹی کے ساتھ بیڈ پر لیٹ گئی ۔