میری سٹوڈنٹ قسط 3

 









مہک میری ٹیوشن اسٹودینٹ epi 3

مہک اور باجی مہوش ساتھ ہی ڈرائنگ روم میں آییں مہوش باجی نے مجھے دیکھ کر کہا کامران شکریہ زیادہ دیر تو نہی ھوی میں نے کہا نہی باجی میں صوفے سے اٹھکر اپنے گھر جانے لگا تو مہوش باجی بولیں مہک جاو دروازہ بند کرو میں نہانے جارھی ھوں مہک مجھے دروازے تک چھوڑنے آی میں نے پوچھا مہک مزا آیا مہک بولی سر بہت مزا آیا میں انکے گھر سے اپنے گھر آگیا اپنے کمرے میں آکر آج جو کچھ ھوا وہ سوچنے لگا زندگی میں پہلی دفہ کسی کے ساتھ ایسا کیا بہت مزا آیا تھا میں مہک کی اس بات کو سوچنے لگا کہ آپ ممی کو بھی چود دیں یہ بات میرے دماغ میں عجیب قسم کے سوالات جنم دے رھے تھے کہ یہ بات مہک نے کیوں کی یہ باتیں سوچتا ھوا میں سوگیا آٹھ بجے امی کی آواز سے آنکھ کھلی واش روم گیا نہا کر دوسرے کپڑے پہنے رات کا کھانا کھایا تو امی بولیں بیٹا تمھاری خالہ کی بیٹی کی شادی ھے میں اور تمھارے ابو لاھور شادی میں جارھے ہیں تو تم بھی تیاری کر لو میں نے کہا امی میرا جانے کا کوی موڈ نہی ھے آپ لوگ جائیں امی بولیں بیٹا پھر ہم لوگ سب آگے مری جانے کا بھی پروگرام بنا رھے ہیں اچھا ھے تم سب کزن کے ساتھ مل بھی لوگے اور سیر وتفریح بھی ھوجاے گی میں نے کہا نہی امی آپ اور ابو چلے جایئں میں گھر پر ھی رکونگا امی بولی تمھارے کھانے کا ناشتے کا کیا ھوگا اچانک میرے منہ سے نیکل گیا مہوش باجی ہیں نہ امی بولیں نہی میں اس کو نہی کہہ سکتی میں بولا امی کچھ نہی ھوتا بس میں کچھ کرلونگا میرا جانے کا موڈ نہی ھے یہ کہہ کر میں باھر دوستوں کی طرف چلاگیا

رات کو دیر سے گھر آیا امی ابو نے پھر مجھے جانے کیا کہا میں نے ابو سے کہا ابو آپ لوگ چلے جایں میں کچھ بندبست کرلونگا ابو امی سے بولے چلو جب کامران کا موڈ نہی ھے تو چھوڑو ہم دونوں چلتے ہیں امی بولیں ٹھیک اب کیا کرسکتے ہیں ابو بولے کل شام کو تیز گام سے سیے بکنگ کروالیتا ھوں تاکہ ایک دن پہلے پہنچ کر آرام بھی ھوجاے گا امی بولیں ٹھیک ھے میں وہاں سے اٹھکر اپنے کمرے میں آگیا میں نےسوچا بس اب امی ابو چلے جائینگے تو روز دوستوں کو گھر بلا کر پارٹی کرونگا یہ سوچتے ھوے میں سو گیا صبح آنکھ کھلی فریش ھوکر کمرے سے باھر آیا تو امی نے کیچن میں ناشتہ بنا رھی تھیں میں لاونج میں ٹیوی دیکھنے لگا ڈور بیل بجی تو امی نے کہا کامران دیکھو دروازے پر کون ھے میں نے دروازہ کھولا تو مہوش باجی اور مہک تھے میں نے سلام کیا مہوش باجی اندر امی کے پاس آگیں مہک لاونج میں بیٹھ گی امی بولیں مہوش ناشتہ کروگی مہوش باجی بولیں نہی بس چاے پیونگی امی نے مجھے ناشتہ دیا اور مہوش باجی کو چاے کا کپ دیا مہوش باجی میری امی سے بولیں آنٹی آپ لوگ کہیں جارھے ہیں لاونج میں امی کے کپڑے بیگ دیکھ کر انھوں نے پوچھا امی بولیں ہاں میری بہن لاھور میں رہتی ھے اس کی بیٹی کی شادی ھے تو آج ہم لوگ شام کو لاھور جارھے ہیں مہوش آنٹی میری طرف دیکھ کر بولیں کامران تم بھی جارھے ھو امی بولیں نہی مہوش یہ نہی جارھا اس کو اتنا کہا لیکن کامران نے منع کردیا ھے اب


 مجھے اس کی فکر لگی رھے گی ناشتہ اور کھانے کی مہوش باجی بولیں آنٹی آپ اسکی ٹینشن نہ لیں میں ھوں نہ کامران کو کھانے کی کوی پرابلم نہی ھوگی یہ میری ذمہ داری ھوگی آپ آرام سے جائیں اور یہ تو ویسے بھی اچھا ھوگیا مہک کے پاپا بھی آفس کی طرف سے دوبی جارھے ہیں تو مجھے بھی کامران کا سہارا ھوگا محلے میں میں اور تو کسی کو جانتی نہی ھوں بس آپ کے گھر ہی آتی ھوں امی بولیں چلو یہ تو ٹھیک ھے اب میں کامران کے لیے پریشان نہی ھونگی مہوش باجی نے پھر امی کے ساتھ ملکر انکی پیکنگ کروای مجھے پیسے دیتے ھوے بولیں کامران میں اس لیے آی تھی کہ مجھے یہ سامان لادو انھوں نے سامان کی لیسٹ مجھح دی میں نے کہا ٹھیک ھے میں ابھی لا کر دیتا ھوں امی بولیں جاو تم یہ لے او مہوش ہیہی بیٹھی ھے میں نے بائک لی اور مارکیٹ سے سارا جو سامان تھا وہ لے کر گھر آیا مہوش باجی امی کے ساتھ باتیں کر رھی تھیں مہوش باجی نے سامان لیا اور مہک سے بولیں مہک چلو گھر پر مہک جاتے ھوے بولی سر آج ٹیوشن پڑھانے آیئنگے میں نے کہا ھاں آونگا مہک اور مہوش باجی چلی گیں امی کی سب تیاری مکمل تھی ٹرین کا ٹآئم شام 5بجے کا تھا ابو دوپہر کے کھانے پر گھر آگے امی ابو تیار ھوے میں نے امی ابو کو اوبر سے گاڑی کروا دی امی ابو 4 بجے گھر سے اسٹیشن کے چلے گے جاتے ھوے امی مجھے نصیحت کرگیں کہ زیادہ آوارہ گردی نہ کروں اور دوستوں کو گھر پر نہ بلالو یہ سب باتیں مجھے سمجھا کر امی ابو کے ساتھ لاھور چلی گیں امی ابو کے جانے کے بعد میں فریش ھوا تیار ھو کر مہک کو ٹیوشن پڑھانے مہوش باجی کے گھر چلا گیا مہوش باجی کے گھر پہنچا بیل دی تو تھوڑی دیر کے بعد دروازہ کھلا تو سامنے مہوش باجی کھٰڑی تھیں مہوش باجی کو آج پہلی دفہ بیغیر ڈوبٹے کے دیکھ رھا تھا میری پہلی نظر مہوش باجی کے مموں پر گی جو بریزر میں قید بہت اچھے لگ رھے تھے مہوش باجی مجھے دیکھ کر بولیں کامران آنٹی اور انکل چلے گے میں نے کہا جی باجی انھوں نے مجھے اندر آنے کا راستہ دیا میں سیدھا ڈرائنگ روم میں جا کر بیٹھ گیا مہک بھی اپنا بیگ کے کر آگی آج مہک نے بلیک شرٹ اور پینک ٹایٹز پہنی ھوی تھی مہک نیچے میرے سامنے کارپٹ پر بیٹھ کر بیگ سے بک نیکلانے لگی مہک مجھے دیکھ کر مسکرا رھی تھی مہک نے کاپی سے پیپر نیکالا اور اسپر کچھ لکھ کر پیپر مجھے دے دیا میں نے مہک سے پیپر لیا تو اس پر اس نے لکھا تھا سر آپ کے تو آج مزے ہیں میں نے لکھا کیسے مزے مہک نے پیپر پر لیکھا آج امی کو دیکھا آپ نے میں نے انجان بنتے ھوے اسکا جواب دیا کہ روز ھی دیکھتا ھوں میں نے یہ لکھ کر پیپر اسکو دیا وہ پڑھ کر کچھ لکھنے ھی والی تھی کہ مہوش باجی چاے لے کر آگیں انھوں نے مجھے چاے دے کر کہا کامران رات کا کھانا کب کھاتے ھو میں نے کہا کبھی دس بجے کبھی گیارہ بجے تک کیونکہ دوستوں کے پاس سے جب آتا ھوں تو کھا لیتا ھوں مہوش باجی بولیں تمھاری امی نے میری ذمہ داری لگای ھے کہ تم کو زیادہ آواہ گردی نہی کرنے دینا میں نے کہا زیادہ تو نہی کرتا مہوش باجی بولیں تم ایسا کرو کہ مہک کو پڑھانے کے بعد مجھے بائک پر مارکیٹ تک لے کر چلنا مجھے کچھ سامان لینا ھے مہک بولی امی میں بھی چلونگی مہوش باجی بولیں بیٹا بائک ھے کامران بائک پر دو کو کیسے بیٹھاے گا میں بولا نہی کوی مسلہ نہی آپ دونوں کو بٹھالونگا مہوش باجی بولیں چلو پھر ٹھیک ھے تم مہوش کو پڑھاو میں جب تک کھانا بنا لوں مہوش باجی اٹھکر کیچن کی طرف چلی گیں مہک کاپی لے کر میرے پاس بِٹھ کر بولی سر ممی سے دوستی کرلیں بہت مزے آیئنگے میں نے کہا ڈر لگتا ھے کہیں ناراض نہ ھو جایئں مہک بولی نہی ھونگی بس آپ ممی سے باتیں کریں انکا خیال رکھیں یہ کہتے ھوے مہک نے اپنا ھاتھ میرے لن پر رکتھے ھوے کہا جس دن امی نے یہ دیکھ لیا نہ اس دن وہ اس کو اپنی چوت میں لےلینگی میرے لن پر ھاتھ پہرتے ھوے کہا سر میری چوت پر ھاتھ پہریں نہ میں نے مہک کی چوت پر ھاتھ رکتھے ھوے کہا مہوش باجی نہ آجائیں وہ بولی ابھی نہہ آتیں آپ چوت سہلادیں میں ٹایٹز کے اوپر سے مہک کی چوت سہلا رھا تھا اور مہک پینٹ کے اوپر سے میرا لن سہلارھی تھی جبھی مجھے مہوش باجی کے آنے کی آہٹ ھوی میں نے جلدی سے مہک کی چوت سے ھاتھ ہٹایا مہک نے بھی لن سے ھاتھ ھٹایا اور مجھ سے بولی سر میں یہ سوال کرکے پھر چیک کرواتی ھوں مہوش باجی بولیں مہک کتنی دیر ھے مہک بولی بس امی تھوڑا سا کام رہ گیا ھے مہوش باجی بولیں چلو جلدی کرو وہ یہ کہہ کر چلی گیں مہک سر جھکا کر کام کرنے لگی اچانک پتہ نہی کیا ھوا وہ کھڑی ھوی اور اپنی ٹائٹز نیچے کرکے بیٹھ گی اور ٹانگیں کھول لیں اب میری نظروں کے سامنے اسکی چوت تھی میری طرف دیکھ کر بولی سر ٹھیک ھے میں نے کہا زبردست کچھ دیر تک مہک نے اپنی چوت کا نظارہ کروایا پھر اٹھکر کھڑی ھوکر اپنی ٹائٹز اوپر کیں اور بولیں سر اب باقی کام کل اپنا بیگ اٹھا کر میرے پاس آی اور میرے گال پر پیار کرکے چلی گی اندر سے مہوش آنٹی مہک کے ساتھ آگیں اور بولیں چلو کامران مارکیٹ تک میں نے کہا چلیں باجی میں نے باھر آکر بائک اسٹارٹ کی میں ٹنکی پر تھوڑا آگے ھوکر بیٹھ گیا میرے پیچھے مہک لڑکوں کی طرح بیٹھ گی اس کے پیچھے مہوش باجی بیٹھنے لگیں تو مہک سے بولیں مہک تھوڑا آگے ھو مہک نے اپنے دونوں ھاتھوں کو میرے پیٹ پر رکھ کر بلکل مجھ سے چپک گی مہک کے چھوٹے چھوٹے ممے میری کمر میں دبے ھوے تھے مہوش باجی بولیں چلو کامران آرام سے چلانا مارکیٹ آکر وہ دونوں مارکیٹ کے اندر چلی گیں میں باھر بائک پر بیٹھ گیا اس وقت میرے موبائل پر میرے دوست کا میسج آیا واہ بھی واہ دو دو چوتیں بائک پر لے کر گھوم رھا ھے تیرے تو مزے ہیں بھای چھوٹی چوت اور بڑی چوت کو چوددے میں نے اسکو جواب دیا گانڈو ہر کسی کو اپنی طرح نہ سمجھا کر اسکا جواب آیا اوے میں تو کہتا ھوں کام اتاردے جانی ایسا موقع نہی ملے گا میں نے اسکو جواب دیا بہن چود میرے ماں باپ کو پتہ چل گیا نہ تو گھر سے نیکال دینگے چل رات کو ملتے ہیں

مہوش باجی اور مہک دونوں شاپنگ کرکے آگیں تھیں میں نے بائک اسٹارٹ کی تو مہوش باجی بولیں مہک تم اب پیچھے بیٹھنا میرے پاس شاپر ہیں تو میں آگے ٹنکی پر پکڑ کر بیٹھ جاونگی مہوش باجی میرے پیچھے بیٹھ گیں اور شاپر میرے آگے ٹنکی پر رکھ کر میری کمر سے ھاتھ آگے کرکے پکڑ کر بیٹھ گیں پیچھے مہک بیٹھ گی مہوش باجی نے مہک سے پوچھا صیح بیٹھی ھو وہ بولی امی تھوڑا آگے ھوں مہوش باجی اور اگے ھوگیں اب مہوش باجی پوری طرح پیچھے سے میرے ساتھ چپکی ھوی تھیں مہوش باجی کے ممے میری کمر میں پوری طرح دبے ھوے تھے مہوش باجی بولیں چلو کامران میں نے بائک چلادی اب مہوش باجی کا پورا جسم میرے جسم کے ساتھ ٹیچ تھا بہت مزے کی فیلنگ ھورھی تھی لن نے بھی پینٹ کے اندر ھوشیاری پکڑ لی تھی ایک جگہ میرے آگے گاڑی والے نے اچانک بریک لگای تو مجھے بھی بریک لگانی پڑی بریک لگانے سے باجی کاھاتھ شاپر سے سلپ ھوکر سیدھا میرے کھڑے لن پر پڑا


 مہوش باجی نے کچھ دیر ھاتھ وہیں رکھا پھر وہاں سے ھاتھ اوپر کرکے شاپر پکڑ لیے ہم لوگ گھر پہنچ گے مہک اندر چلی گی تو مہوش باجی بولیں کھانا کھانے کب آو گے میں نے کہا 9 تک آجاونگا مہوش باجی بولیں ٹھیک ھے پھر سب مل کر کھانا کھایئنگے یہ کہہ کر باجی گھر کے اندر چلی گیں میں دوستوں کے پاس چلاگیا سب دوستوں نے مجھے آج بائک پر مہوش باجی کے ساتھ دیکھا تھا سب نے مجھے گیھر لیا اور بولے یار کیا کامران تیرے ساتھ جڑ کر بیٹھی تھی تجھے تو مزا آگیا ھوگا میں نے کہا گانڈوو تم لوگوں کے پاس یہیی باتیں چلو چل کر چاے پیتے ہیں چاے پینے کے بعد دوستوں سے گپ شپ کی اسکے بعد

ٹائم دیکھا تو 9 بجنے والے تھے سب دوستوں سے ملکر میں مہوش باجی کے گھر پہنچا بیل بجای تو مہک نے دروازہ کھولا بولی سر بلکل ٹائم پر آے ہیں ممی کھانا لگا رھی ہیں میں اور مہک اندر آگے مہوش باجی نے کھانا ٹیبیل پر لگا دیا تھا میں نے کھانا کھایا اور مہوش باجی سے اجازت لے کر اپنے گھر آگیا گھر آکر میں نے اپنے کپڑےاتارے اور ننگا ھو کر بیڈ پر لیٹ گیا آج میری یہ خواہش پوری ھورھی تھی کہ میں گھر میں ننگا رھوں آج گھر میں کوی نہی تھا تو میں نے اپنی خواہش کو پورا کیا بیڈ پر لیٹ کر موبائل پر xxx موی دیکھی بہت مزا آیا موی دیکتھے دکیتھے سوگیا صبح بیل بجنے پر آنکھ کھلی میں ننگا تھا اور اٹھنے کا دل بھی نہی کر رھا تھا بیل ایک دوفہ اور بجی میں نے ٹاول باندھا اور دروازہ کھولنے چلا گیا میں کچی پکی نیند میں تھا میں نے دروازہ کھولا تو مہوش باجی اندر آتے ھوے بولیں کامران کب سے باھر کھڑی ھو کر بیل بجا رھی ھوں وہ اندر آگیں میں نے دروازہ بند کیا مہوش باجی نے میری طرف دیکھا اور بولیں یہ کیا میں نے کہا وہ میں نہانے جارھا تھا مہوش باجی بولیں 11 بج رھے ہیں تمھارا انتیظار کر رھی تھ

 ناشتے کے لیے میں نے کہا میں بس فریش ھوکر آتا ھوں مہوش باجی بولیں تم نہا لو میں لاونج میں بیٹھی ھوں اچھا پہلے مجھے پانی پیلادو کب سے باھر گرمی میں کھڑی ھوں میں فریج کے پاس گیا پانی کی بوتل نیکال کر گلاس میں پانی نیکال رھا تھا کہ میرا ٹاول ڈھیلا ھوکر نیچے گر گیا میں مہوش باجی کے سامنے ننگا ھوگیا تھا مہوش باجی مجھے ننگا دیکھ کر بولیں بےشرم میں نے کہا اوہ سوری میں ٹاول اٹھانے کے لے جکھا تو مہوش باجی میرے پاس آگیں میں جب سیدھا ھوا تو انکی نظریں میرے لن پر تھیں لن کو دیکھ کر بولیں اوے بہت بڑا ھتیار رکھا ھوا ھے اتنی سی عمر میں میں تو تم کو بچہ سمجھتی تھی تم تو پورے مرد ھو میں ٹاول باندھنے لگا تو مہوش باجی نے میرے ھاتھ سے ٹاول لیا اور میرے قریب آکر میرے لن کو پکڑ کر بولیں واہ کیا چیز ھے اسکا اندازہ تو مجھے کل بائک پر بیٹھ کر ھی ھوگیاتھا جب تمھارے لن پر میرا ھاتھ ٹیچ ھوا تھا لیکن اتنا بڑا ھوگا اس کا اندازہ تو دیکھ کر ھوا ھےمہوش باجی میرے لن کو پکڑ کر بولیں کسی کی ماری ھے اس لن سے میں نے کہا باجی موقع ھی نہی ملا مہوش باجی ہونٹوں پر زبان پہرتے ھوے بولیں اوہ تو یہ ابھی تک کنوارا ھے مطلب لن کسی کی چوت میں نہی گیا مہوش باجی کے ھاتھ میں لن نے بھی اپنی اکڑ دکھا دی اور تن کر کھڑا ھو گیا مہوش باجی لن کو سہلاتے ھوے بولیں اب اس کو چوت میں جانے کا موقع ملے گا مہوش باجی لن کو چھوڑتے ھوے بولیں تم نہا کر آجاو مہک گھر میں اکیلی ھے اور مہوش باجی اپنے گھر چلی گیںمہک میری ٹیوشن اسٹودینٹ epi 3

مہک اور باجی مہوش ساتھ ہی ڈرائنگ روم میں آییں مہوش باجی نے مجھے دیکھ کر کہا کامران شکریہ زیادہ دیر تو نہی ھوی میں نے کہا نہی باجی میں صوفے سے اٹھکر اپنے گھر جانے لگا تو مہوش باجی بولیں مہک جاو دروازہ بند کرو میں نہانے جارھی ھوں مہک مجھے دروازے تک چھوڑنے آی میں نے پوچھا مہک مزا آیا مہک بولی سر بہت مزا آیا میں انکے گھر سے اپنے گھر آگیا اپنے کمرے میں آکر آج جو کچھ ھوا وہ سوچنے لگا زندگی میں پہلی دفہ کسی کے ساتھ ایسا کیا بہت مزا آیا تھا میں مہک کی اس بات کو سوچنے لگا کہ آپ ممی کو بھی چود دیں یہ بات میرے دماغ میں عجیب قسم کے سوالات جنم دے رھے تھے کہ یہ بات مہک نے کیوں کی یہ باتیں سوچتا ھوا میں سوگیا آٹھ بجے امی کی آواز سے آنکھ کھلی واش روم گیا نہا کر دوسرے کپڑے پہنے رات کا کھانا کھایا تو امی بولیں بیٹا تمھاری خالہ کی بیٹی کی شادی ھے میں اور تمھارے ابو لاھور شادی میں جارھے ہیں تو تم بھی تیاری کر لو میں نے کہا امی میرا جانے کا کوی موڈ نہی ھے آپ لوگ جائیں امی بولیں بیٹا پھر ہم لوگ سب آگے مری جانے کا بھی پروگرام بنا رھے ہیں اچھا ھے تم سب کزن کے ساتھ مل بھی لوگے اور سیر وتفریح بھی ھوجاے گی میں نے کہا نہی امی آپ اور ابو چلے جایئں میں گھر پر ھی رکونگا امی بولی تمھارے کھانے کا ناشتے کا کیا ھوگا اچانک میرے منہ سے نیکل گیا مہوش باجی ہیں نہ امی بولیں نہی میں اس کو نہی کہہ سکتی میں بولا امی کچھ نہی ھوتا بس میں کچھ کرلونگا میرا جانے کا موڈ نہی ھے یہ کہہ کر میں باھر دوستوں کی طرف چلاگیا

رات کو دیر سے گھر آیا امی ابو نے پھر مجھے جانے کیا کہا میں نے ابو سے کہا ابو آپ لوگ چلے جایں میں کچھ بندبست کرلونگا ابو امی سے بولے چلو جب کامران کا موڈ نہی ھے تو چھوڑو ہم دونوں چلتے ہیں امی بولیں ٹھیک اب کیا کرسکتے ہیں ابو بولے کل شام کو تیز گام سے سیے بکنگ کروالیتا ھوں تاکہ ایک دن پہلے پہنچ کر آرام بھی ھوجاے گا امی بولیں ٹھیک ھے میں وہاں سے اٹھکر اپنے کمرے میں آگیا میں نےسوچا بس اب امی ابو چلے جائینگے تو روز دوستوں کو گھر بلا کر پارٹی کرونگا یہ سوچتے ھوے میں سو گیا صبح آنکھ کھلی فریش ھوکر کمرے سے باھر آیا تو امی نے کیچن میں ناشتہ بنا رھی تھیں میں لاونج میں ٹیوی دیکھنے لگا ڈور بیل بجی تو امی نے کہا کامران دیکھو دروازے پر کون ھے میں نے دروازہ کھولا تو مہوش باجی اور مہک تھے میں نے سلام کیا مہوش باجی اندر امی کے پاس آگیں مہک لاونج میں بیٹھ گی امی بولیں مہوش ناشتہ کروگی مہوش باجی بولیں نہی بس چاے پیونگی امی نے مجھے ناشتہ دیا اور مہوش باجی کو چاے کا کپ دیا مہوش باجی میری امی سے بولیں آنٹی آپ لوگ کہیں جارھے ہیں لاونج میں امی کے کپڑے بیگ دیکھ کر انھوں نے پوچھا امی بولیں ہاں میری بہن لاھور میں رہتی ھے اس کی بیٹی کی شادی ھے تو آج ہم لوگ شام کو لاھور جارھے ہیں مہوش آنٹی میری طرف دیکھ کر بولیں کامران تم بھی جارھے ھو امی بولیں نہی مہوش یہ نہی جارھا اس کو اتنا کہا لیکن کامران نے منع کردیا ھے اب


 مجھے اس کی فکر لگی رھے گی ناشتہ اور کھانے کی مہوش باجی بولیں آنٹی آپ اسکی ٹینشن نہ لیں میں ھوں نہ کامران کو کھانے کی کوی پرابلم نہی ھوگی یہ میری ذمہ داری ھوگی آپ آرام سے جائیں اور یہ تو ویسے بھی اچھا ھوگیا مہک کے پاپا بھی آفس کی طرف سے دوبی جارھے ہیں تو مجھے بھی کامران کا سہارا ھوگا محلے میں میں اور تو کسی کو جانتی نہی ھوں بس آپ کے گھر ہی آتی ھوں امی بولیں چلو یہ تو ٹھیک ھے اب میں کامران کے لیے پریشان نہی ھونگی مہوش باجی نے پھر امی کے ساتھ ملکر انکی پیکنگ کروای مجھے پیسے دیتے ھوے بولیں کامران میں اس لیے آی تھی کہ مجھے یہ سامان لادو انھوں نے سامان کی لیسٹ مجھح دی میں نے کہا ٹھیک ھے میں ابھی لا کر دیتا ھوں امی بولیں جاو تم یہ لے او مہوش ہیہی بیٹھی ھے میں نے بائک لی اور مارکیٹ سے سارا جو سامان تھا وہ لے کر گھر آیا مہوش باجی امی کے ساتھ باتیں کر رھی تھیں مہوش باجی نے سامان لیا اور مہک سے بولیں مہک چلو گھر پر مہک جاتے ھوے بولی سر آج ٹیوشن پڑھانے آیئنگے میں نے کہا ھاں آونگا مہک اور مہوش باجی چلی گیں امی کی سب تیاری مکمل تھی ٹرین کا ٹآئم شام 5بجے کا تھا ابو دوپہر کے کھانے پر گھر آگے امی ابو تیار ھوے میں نے امی ابو کو اوبر سے گاڑی کروا دی امی ابو 4 بجے گھر سے اسٹیشن کے چلے گے جاتے ھوے امی مجھے نصیحت کرگیں کہ زیادہ آوارہ گردی نہ کروں اور دوستوں کو گھر پر نہ بلالو یہ سب باتیں مجھے سمجھا کر امی ابو کے ساتھ لاھور چلی گیں امی ابو کے جانے کے بعد میں فریش ھوا تیار ھو کر مہک کو ٹیوشن پڑھانے مہوش باجی کے گھر چلا گیا مہوش باجی کے گھر پہنچا بیل دی تو تھوڑی دیر کے بعد دروازہ کھلا تو سامنے مہوش باجی کھٰڑی تھیں مہوش باجی کو آج پہلی دفہ بیغیر ڈوبٹے کے دیکھ رھا تھا میری پہلی نظر مہوش باجی کے مموں پر گی جو بریزر میں قید بہت اچھے لگ رھے تھے مہوش باجی مجھے دیکھ کر بولیں کامران آنٹی اور انکل چلے گے میں نے کہا جی باجی انھوں نے مجھے اندر آنے کا راستہ دیا میں سیدھا ڈرائنگ روم میں جا کر بیٹھ گیا مہک بھی اپنا بیگ کے کر آگی آج مہک نے بلیک شرٹ اور پینک ٹایٹز پہنی ھوی تھی مہک نیچے میرے سامنے کارپٹ پر بیٹھ کر بیگ سے بک نیکلانے لگی مہک مجھے دیکھ کر مسکرا رھی تھی مہک نے کاپی سے پیپر نیکالا اور اسپر کچھ لکھ کر پیپر مجھے دے دیا میں نے مہک سے پیپر لیا تو اس پر اس نے لکھا تھا سر آپ کے تو آج مزے ہیں میں نے لکھا کیسے مزے مہک نے پیپر پر لیکھا آج امی کو دیکھا آپ نے میں نے انجان بنتے ھوے اسکا جواب دیا کہ روز ھی دیکھتا ھوں میں نے یہ لکھ کر پیپر اسکو دیا وہ پڑھ کر کچھ لکھنے ھی والی تھی کہ مہوش باجی چاے لے کر آگیں انھوں نے مجھے چاے دے کر کہا کامران رات کا کھانا کب کھاتے ھو میں نے کہا کبھی دس بجے کبھی گیارہ بجے تک کیونکہ دوستوں کے پاس سے جب آتا ھوں تو کھا لیتا ھوں مہوش باجی بولیں تمھاری امی نے میری ذمہ داری لگای ھے کہ تم کو زیادہ آواہ گردی نہی کرنے دینا میں نے کہا زیادہ تو نہی کرتا مہوش باجی بولیں تم ایسا کرو کہ مہک کو پڑھانے کے بعد مجھے بائک پر مارکیٹ تک لے کر چلنا مجھے کچھ سامان لینا ھے مہک بولی امی میں بھی چلونگی مہوش باجی بولیں بیٹا بائک ھے کامران بائک پر دو کو کیسے بیٹھاے گا میں بولا نہی کوی مسلہ نہی آپ دونوں کو بٹھالونگا مہوش باجی بولیں چلو پھر ٹھیک ھے تم مہوش کو پڑھاو میں جب تک کھانا بنا لوں مہوش باجی اٹھکر کیچن کی طرف چلی گیں مہک کاپی لے کر میرے پاس بِٹھ کر بولی سر ممی سے دوستی کرلیں بہت مزے آیئنگے میں نے کہا ڈر لگتا ھے کہیں ناراض نہ ھو جایئں مہک بولی نہی ھونگی بس آپ ممی سے باتیں کریں انکا خیال رکھیں یہ کہتے ھوے مہک نے اپنا ھاتھ میرے لن پر رکتھے ھوے کہا جس دن امی نے یہ دیکھ لیا نہ اس دن وہ اس کو اپنی چوت میں لےلینگی میرے لن پر ھاتھ پہرتے ھوے کہا سر میری چوت پر ھاتھ پہریں نہ میں نے مہک کی چوت پر ھاتھ رکتھے ھوے کہا مہوش باجی نہ آجائیں وہ بولی ابھی نہہ آتیں آپ چوت سہلادیں میں ٹایٹز کے اوپر سے مہک کی چوت سہلا رھا تھا اور مہک پینٹ کے اوپر سے میرا لن سہلارھی تھی جبھی مجھے مہوش باجی کے آنے کی آہٹ ھوی میں نے جلدی سے مہک کی چوت سے ھاتھ ہٹایا مہک نے بھی لن سے ھاتھ ھٹایا اور مجھ سے بولی سر میں یہ سوال کرکے پھر چیک کرواتی ھوں مہوش باجی بولیں مہک کتنی دیر ھے مہک بولی بس امی تھوڑا سا کام رہ گیا ھے مہوش باجی بولیں چلو جلدی کرو وہ یہ کہہ کر چلی گیں مہک سر جھکا کر کام کرنے لگی اچانک پتہ نہی کیا ھوا وہ کھڑی ھوی اور اپنی ٹائٹز نیچے کرکے بیٹھ گی اور ٹانگیں کھول لیں اب میری نظروں کے سامنے اسکی چوت تھی میری طرف دیکھ کر بولی سر ٹھیک ھے میں نے کہا زبردست کچھ دیر تک مہک نے اپنی چوت کا نظارہ کروایا پھر اٹھکر کھڑی ھوکر اپنی ٹائٹز اوپر کیں اور بولیں سر اب باقی کام کل اپنا بیگ اٹھا کر میرے پاس آی اور میرے گال پر پیار کرکے چلی گی اندر سے مہوش آنٹی مہک کے ساتھ آگیں اور بولیں چلو کامران مارکیٹ تک میں نے کہا چلیں باجی میں نے باھر آکر بائک اسٹارٹ کی میں ٹنکی پر تھوڑا آگے ھوکر بیٹھ گیا میرے پیچھے مہک لڑکوں کی طرح بیٹھ گی اس کے پیچھے مہوش باجی بیٹھنے لگیں تو مہک سے بولیں مہک تھوڑا آگے ھو مہک نے اپنے دونوں ھاتھوں کو میرے پیٹ پر رکھ کر بلکل مجھ سے چپک گی مہک کے چھوٹے چھوٹے ممے میری کمر میں دبے ھوے تھے مہوش باجی بولیں چلو کامران آرام سے چلانا مارکیٹ آکر وہ دونوں مارکیٹ کے اندر چلی گیں میں باھر بائک پر بیٹھ گیا اس وقت میرے موبائل پر میرے دوست کا میسج آیا واہ بھی واہ دو دو چوتیں بائک پر لے کر گھوم رھا ھے تیرے تو مزے ہیں بھای چھوٹی چوت اور بڑی چوت کو چوددے میں نے اسکو جواب دیا گانڈو ہر کسی کو اپنی طرح نہ سمجھا کر اسکا جواب آیا اوے میں تو کہتا ھوں کام اتاردے جانی ایسا موقع نہی ملے گا میں نے اسکو جواب دیا بہن چود میرے ماں باپ کو پتہ چل گیا نہ تو گھر سے نیکال دینگے چل رات کو ملتے ہیں

مہوش باجی اور مہک دونوں شاپنگ کرکے آگیں تھیں میں نے بائک اسٹارٹ کی تو مہوش باجی بولیں مہک تم اب پیچھے بیٹھنا میرے پاس شاپر ہیں تو میں آگے ٹنکی پر پکڑ کر بیٹھ جاونگی مہوش باجی میرے پیچھے بیٹھ گیں اور شاپر میرے آگے ٹنکی پر رکھ کر میری کمر سے ھاتھ آگے کرکے پکڑ کر بیٹھ گیں پیچھے مہک بیٹھ گی مہوش باجی نے مہک سے پوچھا صیح بیٹھی ھو وہ بولی امی تھوڑا آگے ھوں مہوش باجی اور اگے ھوگیں اب مہوش باجی پوری طرح پیچھے سے میرے ساتھ چپکی ھوی تھیں مہوش باجی کے ممے میری کمر میں پوری طرح دبے ھوے تھے مہوش باجی بولیں چلو کامران میں نے بائک چلادی اب مہوش باجی کا پورا جسم میرے جسم کے ساتھ ٹیچ تھا بہت مزے کی فیلنگ ھورھی تھی لن نے بھی پینٹ کے اندر ھوشیاری پکڑ لی تھی ایک جگہ میرے آگے گاڑی والے نے اچانک بریک لگای تو مجھے بھی بریک لگانی پڑی بریک لگانے سے باجی کاھاتھ شاپر سے سلپ ھوکر سیدھا میرے کھڑے لن پر پڑا


 مہوش باجی نے کچھ دیر ھاتھ وہیں رکھا پھر وہاں سے ھاتھ اوپر کرکے شاپر پکڑ لیے ہم لوگ گھر پہنچ گے مہک اندر چلی گی تو مہوش باجی بولیں کھانا کھانے کب آو گے میں نے کہا 9 تک آجاونگا مہوش باجی بولیں ٹھیک ھے پھر سب مل کر کھانا کھایئنگے یہ کہہ کر باجی گھر کے اندر چلی گیں میں دوستوں کے پاس چلاگیا سب دوستوں نے مجھے آج بائک پر مہوش باجی کے ساتھ دیکھا تھا سب نے مجھے گیھر لیا اور بولے یار کیا کامران تیرے ساتھ جڑ کر بیٹھی تھی تجھے تو مزا آگیا ھوگا میں نے کہا گانڈوو تم لوگوں کے پاس یہیی باتیں چلو چل کر چاے پیتے ہیں چاے پینے کے بعد دوستوں سے گپ شپ کی اسکے بعد

ٹائم دیکھا تو 9 بجنے والے تھے سب دوستوں سے ملکر میں مہوش باجی کے گھر پہنچا بیل بجای تو مہک نے دروازہ کھولا بولی سر بلکل ٹائم پر آے ہیں ممی کھانا لگا رھی ہیں میں اور مہک اندر آگے مہوش باجی نے کھانا ٹیبیل پر لگا دیا تھا میں نے کھانا کھایا اور مہوش باجی سے اجازت لے کر اپنے گھر آگیا گھر آکر میں نے اپنے کپڑےاتارے اور ننگا ھو کر بیڈ پر لیٹ گیا آج میری یہ خواہش پوری ھورھی تھی کہ میں گھر میں ننگا رھوں آج گھر میں کوی نہی تھا تو میں نے اپنی خواہش کو پورا کیا بیڈ پر لیٹ کر موبائل پر xxx موی دیکھی بہت مزا آیا موی دیکتھے دکیتھے سوگیا صبح بیل بجنے پر آنکھ کھلی میں ننگا تھا اور اٹھنے کا دل بھی نہی کر رھا تھا بیل ایک دوفہ اور بجی میں نے ٹاول باندھا اور دروازہ کھولنے چلا گیا میں کچی پکی نیند میں تھا میں نے دروازہ کھولا تو مہوش باجی اندر آتے ھوے بولیں کامران کب سے باھر کھڑی ھو کر بیل بجا رھی ھوں وہ اندر آگیں میں نے دروازہ بند کیا مہوش باجی نے میری طرف دیکھا اور بولیں یہ کیا میں نے کہا وہ میں نہانے جارھا تھا مہوش باجی بولیں 11 بج رھے ہیں تمھارا انتیظار کر رھی تھ

 ناشتے کے لیے میں نے کہا میں بس فریش ھوکر آتا ھوں مہوش باجی بولیں تم نہا لو میں لاونج میں بیٹھی ھوں اچھا پہلے مجھے پانی پیلادو کب سے باھر گرمی میں کھڑی ھوں میں فریج کے پاس گیا پانی کی بوتل نیکال کر گلاس میں پانی نیکال رھا تھا کہ میرا ٹاول ڈھیلا ھوکر نیچے گر گیا میں مہوش باجی کے سامنے ننگا ھوگیا تھا مہوش باجی مجھے ننگا دیکھ کر بولیں بےشرم میں نے کہا اوہ سوری میں ٹاول اٹھانے کے لے جکھا تو مہوش باجی میرے پاس آگیں میں جب سیدھا ھوا تو انکی نظریں میرے لن پر تھیں لن کو دیکھ کر بولیں اوے بہت بڑا ھتیار رکھا ھوا ھے اتنی سی عمر میں میں تو تم کو بچہ سمجھتی تھی تم تو پورے مرد ھو میں ٹاول باندھنے لگا تو مہوش باجی نے میرے ھاتھ سے ٹاول لیا اور میرے قریب آکر میرے لن کو پکڑ کر بولیں واہ کیا چیز ھے اسکا اندازہ تو مجھے کل بائک پر بیٹھ کر ھی ھوگیاتھا جب تمھارے لن پر میرا ھاتھ ٹیچ ھوا تھا لیکن اتنا بڑا ھوگا اس کا اندازہ تو دیکھ کر ھوا ھےمہوش باجی میرے لن کو پکڑ کر بولیں کسی کی ماری ھے اس لن سے میں نے کہا باجی موقع ھی نہی ملا مہوش باجی ہونٹوں پر زبان پہرتے ھوے بولیں اوہ تو یہ ابھی تک کنوارا ھے مطلب لن کسی کی چوت میں نہی گیا مہوش باجی کے ھاتھ میں لن نے بھی اپنی اکڑ دکھا دی اور تن کر کھڑا ھو گیا مہوش باجی لن کو سہلاتے ھوے بولیں اب اس کو چوت میں جانے کا موقع ملے گا مہوش باجی لن کو چھوڑتے ھوے بولیں تم نہا کر آجاو مہک گھر میں اکیلی ھے اور مہوش باجی اپنے گھر چلی گیں

ایک تبصرہ شائع کریں (0)
جدید تر اس سے پرانی