میں ، پاپا اور ان کے دو دوست

 

میرا نام ثناء ہے میری فیملی میں ممی پاپا میرے دو بھائی اور میں ہے جو لوگ میری سٹوری پڑھتے ہیں وہ مجھے جانتے  ہیں ۔تو بات یہ ہے کے عید  کی ۔عید پر میں نے بہت ٹائٹ شلوار اور قمیض  پہنی جس سے میرے بڑے بڑے ممے اور بھاری گانڈ چلتے ہوئے ہلتے تھے اور صاف نظر آتے تھے اس لباس میں بہت خوبصورت اورسیکسی  لگ رہی تھی میں تو گھر کے سب مرد مجھے عید گلے لگا کر ملے اور اور خوب میرے ممے اور گانڈ پر ہاتھ پھیرا سب نے اور انجوائے کیا ممی شام کو نانی کے گھر چلی گئی اور دونوں بھائی بھی چلے گئے اب گھر میں اور پاپا ہی تھے پاپا نے بتایا کے میرے دوست عید ملنے آنے والے ہے۔

ڈور بیل ہوئی پاپا نے دروازہ کھولا پاپا کے دونوں کلوز فرینڈ ز  فراز اور شکیل اندر آئے جن کو میں پہلے سے جانتی تھی جب بھی میرا ان دونوں سے آمنا سامنا ہوا تو دونوں میری مموں اور مجھے ہی تاڑتے رہتے تھے میں نے ان کو عید مبارک کہا اور ہاتھ ملایا اور ان کے ساتھ ساتھ میں اور پاپا روم میں چلے گئے  اور سب بیٹھ کے آپس میں گپ شپ کرنے لگے اور پاپا نے مجھے چائے بنا لانے کا کہا میں اٹھ کر باہر نکلی  ابھی میں درواذے کے پاس ہی تھی کے فراز انکل کی آواز میرے کانوں میں پڑی وہ شکیل انکل سے بولے یار فہد کی بیٹی بھی کیا مال ہے کھڑا ہی کروا دیتی ہے شکیل انکل بولے میں تو ابھی بھی مشکل سے کنٹرول کر رہا تھا پاپا بولے شرم کرو  میری بیٹی ہے تو فراز انکل بولے تمہارے ساتھ ہم نے اپنے کتنے دوستوں  کی بیٹیاں چودی ہے وہ بھی تو دوست ہی تھے ہمارے اب اپنی بیٹی کا نمبر ہے تو ڈر کیوں رہے ہو پاپا بولے ایسی بات نہیں ہے بے شرموں اور سب کھل کے ہنسنے لگے اور میں پھر چائے بنانے کچن میں چل پڑی میری پینٹی گیلی ہونے لگی تھی ان کی باتیں سن کے یہ ہی بات سوچتے  ہوئے میں نے چائے بنائی اور ان کے روم کی طرف چل پڑی چائے لے کے۔۔۔

میں روم میں آئی تو سب آپس میں ہنسی مذاق کررہے تھے میں نے سب کو چائے دی اور صوفے پر پاپا کے ساتھ بیٹھ گئی اور سب چائے پینے لگے اور ساتھ ساتھ باتیں  کرنے لگے اور پھر شکیل انکل بولے آج عید کا دن ہے تو کوئی گیم کھیلتے ہے فراز انکل بولے ہاں کیونکہ آج عید ہے تو اسپیشل گیم کھیلتے ہے سب کو بہت مزا آئے گا پاپا بولے تیرے الٹے دماغ میں کون سی اسپیشل گیم ہے بتاؤ تو وہ مسکرا پڑا اور بولا اگر ثنا  بیٹی کھیلنے کا وعدہ کرے تب میں بتاؤں گا...

پاپا کے بولنے سے پہلے میں بولی انکل وعدہ میں کھیلوں گی ۔ ویسے بھی میں بور ہو رہی ہوں اب بتاؤ تو انکل بولے تاش کھیلیں  گے ہم مگر اس میں اسپیشل یہ ہو گا کے جس کے سب سے زیادہ نمبر ہو ں گے وہ اس کے جسم سے ایک کپڑا اتارے گا جس کے سب سے کم نمبر ہو ں گے میں نے پاپا کی طرف دیکھا تو فراز انکل بولے پاپا کی فکر نہ کرو یہ خود بھی کم سے کم کپڑوں میں دیکھنا چاہتا ہے تمھیں۔ اور سب مسکرا پڑے میں بولی جب پاپا کو اعتراض  نہیں ہے تو مجھے بھی نہیں ہے اور پاپا اٹھ کے تاش لے آئے اور فراز انکل مجھے بولے ثناء ہمارے جسم پر تین تین کپڑے  ہیں  اور تمہارے پر پانچ اس لیے تم دوپٹہ اتار دو تو میں بولی انکل تین مردوں میں اکیلی لڑکی ہوں اتنا تو ایڈوانٹج ملنا چائیے مجھے تو انکل مسکرا کے بولے ٹھیک  ہے ثناء اور گیم شروع ہوگئی پہلی بار پاپا جیت گئے اور شکیل انکل ہار گئے  تو پاپا نے ان کی شرٹ اتار دی اوپری جسم ان کا ننگا ہو گیا پھر فراز انکل جیت گئے  اور میں ہارگئی  تو فراز انکل نے میرا دوپٹہ اتار کے سائیڈ پر رکھ دیااور پھر فراز انکل جیت گئے  اور پاپا ہار گئے  تو انکل نے پاپا کی شرٹ اتار دی اور پاپا بھی آدھے ننگے ہو گئے اب پہلی بار میں جیتی اور فراز انکل ہار گئے ۔ اب میں نے اٹھ کے انکل کی شرٹ اتارنے لگی اور ساتھ میں انکل کے سینے پر بھی ہاتھ رگڑا جو کافی مضبوط اور چوڑا تھا اب تینوں مرد اوپر سے ننگے تھے اور میں فل ڈریس میں تھی ۔۔

اب کی بار شکیل انکل جیت گئے اور میں ہار گئی تو سب بہت خوش ہوئے اور میں مسکراتی  ہوئی  اٹھی اور انکل کے سامنے جاکے کھڑی ہوئی تا کے وہ میری قمیض  اتاریں  اور پھر انکل میری قمیض  اتارنے لگے میں نے ہاتھ اوپر کیے تو قمیض  آسانی سے اتر گئی اب میری بڑے بڑے ممے پنک  برا میں تنے ہوئے باہر  آنے کو بیتاب تھے اور میں پھر بیٹھ گئی کھیلنے کے لیےاب کی بار  میں جیت گئی اور پاپا ہار گئے  اور میں نے پاپا کی پینٹ کے بٹن اور زپ  کھولی اور پاپا کے انڈر ویر کے اوپر ہاتھ پھیرتے ہوئے پاپا کی پینٹ اتار دی تو فراز انکل بولے واہ بیٹی باپ کو ننگا کر رہی ہے اور سب ہنسنے  لگے اور کھیل شروع ہوا اب باری باری اسی طرح سب مرد ننگے ہو گئے ۔ ان کے جسم پر صرف انڈرویر ہی تھے اور میں شلوار اور برا میں تھی اب کی بار فراز انکل جیتے اور میں ہار گئی۔۔۔۔۔

میں اب مسکراتی ہوئی اپنی جگہ سے اٹھ کے فراز انکل کے پاس گئی تاکے وہ میری شلوار اتاریں ۔ انھوں نے میری شلوار نیچے  کی اور ساتھ ساتھ ہاتھ اپنا میری گانڈ اور پھدی پر بھی رگڑتے گئے جسے دیکھ کے پاپا بھی مسکرانے لگے اب میں بھی سب مردوں میں برا اور پینٹی میں تھی مجھے شرم کے ساتھ ساتھ مزا بھی بہت آرہا تھا۔۔

اب گیم شروع کی تو پاپا جیت گئے  میں پھر ہار گئی تو میں اٹھ کے پاپا کے سامنے اپنی بیک کر کے کھڑی ہو گئی پاپا نے میرے برا کی ہک کھولی اور مجھے گھما کے اپنے سامنے کیا اور پیار سے میری برا اوپر اٹھا دی۔میرے گورے بڑے اور پیارے ممے دیکھ کر تینوں مردوں کے لن جھٹکے کھاکر رہ گئے ۔ میں اب پاپا اور ان کے دونوں دوستوں کے سامنے صرف پینٹی پہنے ہوئے تھی  ۔ فراز انکل کیسے خاموش رہتے وہ بولے پاپا کو روز روز ثناء ایسا موقع نہیں دے گی ممے بھی دبا لو۔ تو میں بولی پاپا اگر دل کر رہا ہے تو دبا کے دیکھ لو شاید  میری اس بات کی توقع نہیں تھی سب کو تو سب مسکرا پڑے اور پاپا نے ہلکے سے دبا دیے میرے ممے اور میں مسکرا کے اپنی جگہ بیٹھ گئی تو شکیل انکل بولے کے اب سب کے جسم پر ایک ایک ہی کپڑا ہے اب سے جو ہارے گا وہ ننگا ہوتا  جائے گا ۔ کیا گیم جاری رکھی جائے؟۔ تو فراز انکل بولے یہ گیم کھیلی ہی ننگے ہونے کے لیے جاتی ہے جاری رکھیں  گے پاپا نے مجھ سے پوچھا تو کیونکہ اب مجھے ان سب کے لن انڈرویر میں تمبو بنے نظر آرہے تھے تو میں بھی گرم ہوچکی تھی تو میں بولی بالکل کھیلوں گی ۔

اب گیم شروع ہوئی تو شکیل انکل بولے اب جو جیتے گا اس کا حکم باقی تین ساری رات مانیں گے ۔ کیونکہ یہ لاسٹ گیم ہے تو سب نے اس پر ڈن کیا اور اس بار فراز انکل جیت گئے  اور بہت خوش تھے وہ مجھے بولےثنا  میرے پاس آؤ اور میں پاس گئی تو وہ میری پینٹی اتارنے لگے ۔ اب میں  تین مردوں کے بیچ بلکل ننگی تھی ۔پہلے تو پاپا سمیت سب میرے خوبصورت جسم کو آنکھیں پھاڑ پھاڑ کردیکھتے رہے ۔پھر سب میرے جسم پر ہاتھ پھیرنے لگے  اور پھر انکل بولے ثناء پاپا کا انڈروئیر  اتارو اور باری باری سب کا اتارو میں نے پاپا کا انڈرویر نیچے کیاتو پاپا کا 8انچ کا لمبا موٹا لن میرے منہ کے سامنے آ گیا تو انکل بولے ثنا  منہ میں لے لو روز ایسے لن نہیں ملتے تو میں نے شرماتے ہوئے پاپا کا لن منہ میں لے لیا اور لولی پاپ کی طرح چوسنے  چاٹنے لگی پاپا کے لن کو۔اف پاپا کا لن بہت ہاٹ تھا۔میں مزے سے لن چوس رہی تھی ۔پاپا بھی مزے سے سسکیاں بھررہے تھے ۔ اتنے میں فراز انکل اور شکیل انکل نے بھی اپنے اپنے انڈروئیر  اتار دیے اور ان کے لن تو 9 انچ سے بھی بڑے اور بہت ہی موٹے تھے.....

وہ دونوں بھی پاس آئے اور میں نے پاپا کا لن چوستے ہوئے ان کے لن اپنے دونوں ہاتھوں میں پکڑلیے ۔اور انہیں سہلانےلگی ۔ فراز انکل بولے بیٹی لڑکیاں لن کو منہ میں لے کے پیار کیا کرتی ہے تو میں نے پاپا کا لن منہ سے نکال کر انکل کا لن منہ میں لے لیا اور مزے سے چوسنے لگی ۔میں نے شکیل انکل اور پاپا کا لن ہاتھ میں پکڑلیا۔

اب فراز انکل صوفے پر بیٹھ گئے  اور مجھے کہا ثنا  میرا لن کھڑے کھڑے تھوڑا نیچے  جھک کے منہ میں لو۔ میں نے ایسا ہی کیا اب شکیل انکل میرے پیچھے آئے اور بیٹھ کر میری پھدی چاٹنے لگے اور پاپا کو فراز انکل بولے۔ بیٹی کے پیچھے آؤ اور اس کی گانڈ کا سوراخ زبان سے چاٹو پاپا نے ایسا ہی کیا اب مجھے بہت مزا مل رہا تھا ۔میرا جسم مزے سے تڑپ رہاتھا۔اف میری پھدی پانی چھوڑرہی تھی ۔پاپا میری گانڈ کے ٹائٹ سوراخ کو چاٹ رہے تھے ۔شکیل انکل میری پھدی میں زبان ڈال کر زور زور سے چود رہے تھے ۔پاپا بولے بیٹی آ ج ہم تینوں دوست خوب ساری رات تمہاری چدائی کریں  گے۔ ثنا بیٹی میرے دوست  کب سے تمھیں چودنا چاہتے  تھے۔ آج ان کی خواہش  پوری ہوجائے گی ۔ میں بھی مزے میں بولی ہاں پاپا ایسے شاندار لن میری چوت اور گانڈ سے دور نہیں رہنے چاہئے آج سے پہلے  یہ سب کہاں تھے۔ یہ سن کے سب مسکرانے لگے ۔۔۔

اب فراز انکل نے مجھے لن پھدی میں لینے کا بولا اور شکیل انکل کو پیچھے سے لن میری گانڈ میں ڈالنے کا بولا اب پاپا کا لن میرے منہ میں تھا اب میرے سب سوراخ میں ایک ایک لن تھا اور میری مست چدائی ہو رہی تھی میں درد اور مزے میں چیخ رہی تھی ۔ اور سب باری باری جگہ تبدیل کر کے میرے ہر سوراخ کی چدائی کر رہے تھے اسطرح سب نے زور دار طریقہ سے 30منٹ میری چدائی کی اور پھر پاپا میری گانڈ شکیل انکل پھدی اور فراز انکل میرے منہ میں فارغ ہوئے اور میری چوت اور گانڈ منی سے فل ہو گئی اور فراز انکل کی منی میں پی گئی اب ہم سب بہت تھک گئے تھے تو ایسے ننگے ہی لیٹ گئے اور باتیں کرنے لگے مجھے سب نے پوچھا کے چدائی کیسی لگی میں نے مسکرا کے سب کے لنوں کی تعریف کی سب بہت خوش ہوئے اور پاپا بولے اب چدائی کا دوسرا راؤنڈ کھانے کے بعد ہو گا مگر تب تک ہم سارے ایسے ننگے ہی ہو نگے اور پاپا نے کھانے پارسل گھر ہی کال کر کے منگوا لیا..

کھانا کھانے کے بعد شراب نوشی کی سب نے تو ایک بار پھر سیکس کی سب کو طلب ہونے لگی تو ایک بار پھر ہمارا گروپ سیکس شروع ہو گیا اس بار سب نے 45 منٹ لگائے فارغ ہونے میں اور اسطرح ساری رات میری پاپا اور ان کے دوستوں سے چدائی چلتی رہی۔

 


ایک تبصرہ شائع کریں (0)
جدید تر اس سے پرانی