مزے قسط 11

 







اگر تمہارا پروگرام بن گیا تو میں تمہیں یہاں بلا لوں گی تم دونوں اندر مزہ کَرنا میں باہر پہرہ بھی دوں گی . آنٹی نے کہا چلو ٹھیک ہے میں کل تک سوچ کر بتاؤں گی . پِھر چچی نے کہا ایک بات تو بتاؤ سائمہ . آنٹی نے کہا ہاں پوچھو چچی نے کہا اپنے میاں سے کبھی بُنڈ میں کروایا ہے ؟ تو آنٹی نے کہا نہیں ثمینہ بُنڈ میں کبھی نہیں لیا تمھارے بھائی نے بھی نے بہت کوشش کی لیکن میں کبھی راضی نہیں ہوئی بڑی درد ہوتی ہے آنٹی نے کہا تم کیوں پوچھ رہی ہو چچی نے کہا کا شی کو لڑکیوں کی بُنڈ میں ڈالنے کا بہت شوق ہے اِس لیے پوچھا تھا . آنٹی نے کہا نہ بابا نہ میرے میاں کا لن کا شی سے تھوڑا چھوٹا ہے وہ اندر نہیں لے سکتی تو کا شی کا تو لن موٹا بھی ہے میرے میا ں سے تھوڑا بڑا بھی ہے وہ تو میری کنواری بُنڈ کو پھاڑ کر رکھ دے گا بُنڈ میں نہیں کروا سکتی . چچی نے کہا چلو جیسے تمہاری مرضی میں فون بند کرنے لگی ہوں میں کل پِھر دن کو کال کروں گی تم سوچ لینا اور کل اپنے فیصلہ بتا دینا . آنٹی نے کہا ٹھیک ہے اور پِھر فون کٹ گیا اور یہاں دونوں کی باتیں سن کر میرے لن فل جوش میں کھڑا سلامی دے رہا تھا میں اپنے کمرے کا دروازہ بند کیا اور زیتون کے تیل کے ساتھ مالش شروع کر دی . 1 گھنٹہ مالش کرنے کے بَعْد کمرے سے نکل کر باتھ روم میں گھس گیا اور نہانے لگا نہا کر دوبارہ آ کر ٹی وی والے کمرے میں ٹی وی لگا کر بیٹھ گیا اور پِھر وہ دن بھی معمول کی طرح گزر گیا اور خاص نئی بات نہیں ہوئی . اگلے دن وہ ہی روٹین کی طرح ٹی وی دیکھنے بیٹھ گیا چچی اپنے معمول کے کاموں میں مصروف تھی اور پِھر اپنے کام نمٹا اپنے کمرے میں چلی گئی اس وقعت 12 بج چکے تھے . میں نے خود ہی ٹی وی بند کیا اور چچی کے کمرے میں چلا گیا اندر داخل ہوا تو چچی کمرے میں نہیں تھی وہ باتھ روم میں نہا رہی تھی میں کرسی پے جا کر بیٹھ گیا اور ان کا باہر نکلنے کا انتظار کرنے لگا کوئی منٹ بَعْد چچی باتھ روم سے نکل آئی مجھے کرسی پے بیٹھے دیکھا تو پوچھا کیوں خیر ہے نا . میں نے کہا خیر ہی خیر ہے آج آپ نے سائمہ آنٹی کو دوبارہ کال کرنی تھی اِس لیے آپ کے پاس آیا تھا چچی نے کہا بڑی گرمی چڑی ہوئی ہے سائمہ کی جو اس کا پیچھا نہیں چھوڑ رہے . میں نے کہا چچی جان آج 3 دن ہو گئے ہیں عشرت کو چودے ہوئے اور ویسے بھی میرے پاس وقعت کم ہے واپس بھی جانا ہے اس سے پہلے اپنا اور آپ کا کام تو کروا کے ہی جاؤں گا . چچی نے کہا ٹھیک ہے تم بیٹھو میں بال بنا لوں پِھر کال کرتی ہوں پِھر چچی ڈریسنگ ٹیبل کے آگے بیٹھ کر بال بنانا لگی اور 5 منٹ میں ہی فارغ ہو گئی . پِھر مجھے کہا اپنے نمبر سے اس کا نمبر ملا دو میں بات کرتی ہوں . میں نے نمبر ڈ ا ئل کر دیا جب بیل جانے لگی تو فون چچی کو دے دیا اور خود اٹھ کر باہر آ گیا اور دوبارہ ٹی وی لگا کر بیٹھ گیا آج بھی میں نے ریکارڈنگ ایکٹیو کی ہوئی تھی کوئی 15 سے 20 منٹ بَعْد ہی چچی ٹی وی والے کمرے میں آ گئی اور مجھے اپنے کمرے میں بلا کر لے گئی میں ٹی وی بند کر کے ان کے کمرے میں آ کر بیٹھ گیا اور سوالیہ نظروں سے چچی کی طرف دیکھنے لگا چچی نے میرا موبائل مجھے واپس کیا اور بولی دیکھو کا شی سائمہ ما ن تو گئی ہے لیکن اس کو تمہاری طرف سے کچھ دِل میں ڈر بیٹھ ہوا ہے وہ تمہیں ابھی بھی بچہ ہی سمجھ رہی ہے اور ڈر رہی ہے کے تم کسی کو بتا نا دو نہیں تو اس کی زندگی خراب ہو جائے گی . اِس لیے میں نے پرسوں اس کو اپنے گھر بلا لیا ہے وہ جب آئے گی میں تم دونوں کو موقع دوں گی تم کمرے میں جا کر اس کو اعتماد میں لینا اور پِھر جب اس کو پورا یقین ہو جائے تو پِھر دونوں شروع ہو جانا . میں نے چچی سے کہا چچی جان آپ بے فکر ہو جاؤ اس کو آنے دو اس کو یقین اور اعتماد میں لینا میرا کام ہے . چچی نے کہا تم سمجھدار ہو مجھے پتہ ہے تم کر لو گے . میں نے پِھر کہا چچی آپ کے بد ےکا کام کب کَرنا ہے اس کی کوئی ڈیٹیل بتاؤ تو وہ بولی تم پرسوں پہلے سائمہ والا کام پورا کر لو اس کے بَعْد میں نے اپنا ہی کام کروا ہے تم سے میں تمہیں اس دن سب بتا دوں گی . میں نے کہا ٹھیک ہے جیسے آپ کی مرضی پِھر میں نے کہا چچی پرسوں تو ابھی دور ہے آج کا آدھا دن کل کا پورا دن ہے آج تھوڑی مہربانی کریں اور ایک ٹائیٹ سا چو پا لگا دیں . چچی نے کہا ابھی تو مشکل ہے جب بچے اسکول سے آئیں گے كھانا کھا کر سو جائیں گے میں تمھارے کمرے میں آؤں گی اس وقعت اپنے بھتیجےکو ٹائیٹ کا چو پا لگا دوں گی اب خوش میں نے کہا خوش ہی خوش چچی جان . اور پِھر اٹھ کر پِھر ٹی وی والے کمرے میں آ کر ٹی وی دیکھنے لگا اور ہیڈ فون لگا کر ریکارڈنگ سننے لگا آج کی ریکارڈنگ میں خاص بات کوئی نہیں تھی جو باتیں چچی نے کہی تھی وہ ہی تھی پِھر میں ٹی وی دیکھنے میں مشغول ہو گیا . کچھ دیر بَعْد بچے بھی آ گئے اور ہم نے كھانا کھایا میں كھانا کھا کر اپنے کمرے میں آ کر چارپائی پے لیٹ گیا اور چچی کا انتظار کرنے لگا . کوئی آدھے گھنٹے بَعْد چچی میرے کمرے میں داخل ہوئی اور پِھر دروازہ لاک لگا کر چارپائی پے آ کر بیٹھ گئی . میں چارپائی پے اٹھ کر بیٹھ گیا چچی نے کہا مجھے بھی آج بڑے دن ہو گئے ہیں اپنا پانی نکالے ہوئے آج میرابھی پانی نکلوا دو . میں نے کہا کیوں نہیں چچی جان آپ حکم کرو کیا کَرنا ہے . چچی نے کہا تم اپنے سارے کپڑے اُتار دو میں بھی اُتار تی ہوں اور میں اپنی پھدی تمھارے منہ پے رکھ کر اپنا منہ تمھارے لن پے رکھ کر چو پے لگا تی ہوں تم میری پھدی کی سکنگ کرو میں تمہارے لن کے چو پے لگا تی ہوں . چچی کا مطلب 69 سٹائل تھا میں سمجھ گیا تھا اِس لیے میں نیچے ٹانگیں سیدھی کر کے لیٹ گیا تھا اور چچی وہ ہی اسٹائل میں میرے اوپر آ کر لیٹ گئی چچی کی پھدی بالکل شیوڈ تھی اور ہلکا ہلکا پانی چھوڑ رہی تھی.

میں نے چچی کی پھدی کی چاٹنا شروع کر دیا اور چچی نے میرے لن کی ٹوپی کو منہ میں لے کر چاٹ رہی تھی گول گول زبان گھوما رہی تھی اور درمیان میں ٹوپی کے ہیڈ پے بنی موری پے اپنی زُبان رگڑ دیتی تھی جس سے میرے جسم میں کر نٹ دوڑ جاتا تھا اور دوسری طرف میں اب چچی کی پھدی کو ھاتھوں سے کھول کر زُبان اندر باہر کر رہا تھا جس سے چچی کو مزہ آ رہا تھا اور چچی اپنی پھدی کو میرے منہ پے دبا رہی تھی . نیچے چچی نے میرے ٹٹوں کو منہ میں لے کر چوسنا شروع کر دیا میں تو آسمان میں اڑ رہا تھا . اور یہاں میں چچی کو اپنی زُبان سے چود رہا تھا اور چچی پھدی کو آگے پیچھے کر کے مزہ لے رہی تھی پِھر میں نے اپنی زُبان اور تیزی کے ساتھ اندر باہر کرنے لگا اور ساتھ میں اپنی ایک انگلی چچی کی بُنڈ کے سراخ میں گھسا دی تھی جس کی وجہ سے چچی اور جوش میں آ گئی تھی اور پِھر مزید 3 سے 4 منٹ کے بعد چچی نے اپنے گرم گرم اور نمکین پانی میرے منہ پے چھوڑ دیا . چچی نے اپنا پانی نکلنے کے بعد میرے لن کو جتنا ہو سکتا تھا منہ میں لے کر چو پا لگانے لگی اور لن کو منہ کے اندر ہی اپنی زُبان کو میرے لن پے گو گول گھوما رہی تھی اور کبھی زُبان سے دباتی اور کبھی چھوڑتی جیسے وہ زُبان سے مٹھ لگا رہی ہو. اور میں چچی کے جاندار چو پوں کی وجہ سے لذّت اور سرور کی دنیا میں ڈوبا ہوا تھا . پِھر میں نے دوبارہ چچی کی بُنڈ کے سوراخ کے اوپر اپنی زُبان پھیری تو چچی کا پورا جسم کانپ گیا اور ان کے منہ سے لمبی سی سسکی نکالیام م م م …..پِھر میں پِھر اپنی بڑی والی انگلی چچی کی بُنڈ کے سوراخ میں ڈال کر اندر باہر کرنے لگا اور ساتھ ساتھ زُبان سے پھدی چُوسنے لگا . جس سے چچی پِھر مزہ لینے لگی اور اپنی بُنڈ کو اٹھا اٹھا کر میری پوری انگلی اندر باہر کروانے لگی اور دوسری طرف وہ مسلسل میرے لن کو پورا منہ میں لے کر بڑی گرمجوشی سے چو پے لگا رہی تھی ہم دونوں کے درمیان یہ سلسلہ کوئی مزید 8 سے 10منٹ چلا اور چچی کی پھدی نے اپنا گرم گرم لاوا میرے منہ پے چھوڑ دیا اور وہاں میں نے اپنی منی کا پورا لاوا چچی کے منہ میں چھوڑ دیا تھا جب میرے لن سے مال گرنا بند ہو گیا تو چچی نے میرے لن اپنے منہ سے باہر نکال لیا اور میں نے دیکھا چچی میرا پورا مال پی چکی تھی میں حیران بھی ہوا اور خوش بھی کے چچی نے تو آج کمال کر دیا ہے. پِھر چچی سیدھی ہو کر میرے ساتھ چارپائی پے لیٹ گئی ہم دونوں تھوڑی دیر تک اپنی سانسیں بَحال کرتے رہے پِھر چچی بولی واہ کا شی میری جان آج تو مزہ آ گیا 2 دفعہ پانی نکلا ہے میرا اور تیری منی بھی بڑی مزے دار اور گرم گرم تھی . میں نے کہا چچی اِس لیے تو کہا تھا خدمت کا موقع دیتی رہا کرو پِھر دیکھو کیسے تمہیں خوش کرتا ہوں . چچی بولی کیوں نہیں کیوں نہیں اب تو یہ مزہ چلتا رہے گا. پِھر تھوڑی دیر بعد چچی اٹھ کر بیٹھ گئی اور بولی تھوڑی دیر بعد بچے اٹھ جائیں گے اور تمھارے چچا بھی آنے والے ہیں میں اپنے باتھ روم میں نہانے جا رہی ہوں پِھر میں نے چائے بھی بنانی ہے تم بھی جا کر نہا لو پِھر وہ اٹھی اپنی شلوار قمیض پہنی اور دروازہ کھول کر باہر چلی گئی . میں نے بھی اپنے شلوار پہنی اور بنیان پہن کر باتھ روم میں نہانے کے لیے گھس گیا . نہا دھو کر باہر نکلا ٹرا و زیر اور شرٹ پہن کر ٹی وی والے کمرے میں آ کر ٹی وی لگا کر بیٹھ گیا اور پِھر تھوڑی دیر بعد چچی بھی اپنے کمرے میں سے نکل کر کچن میں چلی گئی اور کوئی 1 گھنٹے بعد ہی چچا بھی گھر آ گئے اور پِھر وہ باقی کا دن بھی معمول کی طرح گزر گیا اور اگلے دن صبح ناشتےپے چچی نے چچا کو کہا آپ آج واپسی پے سائمہ کو ساتھ لے آئیں میں نے کل اس کے ساتھ دن کو بازار جانا ہے اس نے کچھ اپنی چیزیں لینی ہیں اور میں نے اپنی بھی لینی ہیں . چچا نے کہا ٹھیک ہے میں شام کو واپسی پے اس کو ساتھ لے آؤں گا . اب مجھے تسلی ہو گئی تھی کے اب سائمہ آنٹی تو آئے گی ہی آئے گی. میں روٹین کی طرح ٹی وی دیکھ رہا تھا کے یکدم میرے موبائل کی گھنٹی بجی میں نے موبائل چارجنگ پے لگایا ہوا تھا وہاں سے موبائل اٹھا کر دیکھا تو ابو کی کال تھی . مجھے شق ہو گیا تھا کے واپسی کا بلاوا

آ گیا ہے میں نے کال پک کی اور ابو کو سلام کیا اور ان کا اور باقی سب گھر والوں کا حال حوال پوچھا ابو نے مجھے سے پوچھا کیوں میاں وہاں جا کر اپنے ماں باپ بہن بھائی کو بھول ہی گئے ہو نہ کوئی فون نا بات خیر تو ہے نہ میں نے کہا خیر ہی ہے ابو بس ویسے ہی یہاں آ کر دِل لگ گیا تھا سب کے ساتھ اِس لیے کال نہیں کر سکا پِھر ابو نے کہا میاں واپسی کا کیا پروگرام ہے آگے کوئی پڑھائی وغیرہ کرنی ہے یا ایسے ہی زندگی گزارنی ہے . میں نے کہا ابو آگے پڑھنا ہی ہے اور کیا کرنا ہے فارغ تو ٹائم نہیں گزرتا . ابو نے کہا پِھر آگے کیا پروگرام ہے کب واپس آنا ہے . میں نے کہا ابو تھوڑے دن تک رزلٹ آنے والا ہے اور پِھر ایڈمیشن لینا ہے میں اگلے ہفتے میں واپس آ جاؤں گا آپ بے فکر ہو جائیں . ابو نے کہا ٹھیک ہے بیٹا اپنا خیال رکھنا اور گھر میں سب کو ماں جی اور اپنے چچا کو سب کو سلام دینا میں نے کہا جی ابو میں دے دوں گا اور پِھر سلام کر کے کال کٹ گئی. میں نے دوبارہ فون چارجنگ پے لگایا اور باہر دیکھا چچی کچن میں اپنا کام کر رہی تھی میں نے سوچا چچی جب اپنا کام ختم کر کے اپنے کمرے میں جائے گی تو میں پِھر ان کے کمرے میں جا کر بات کروں گا اور میں یہ ہی سوچ کر دوبارہ ٹی وی دیکھنے لگا اور پتہ ہی نہیں چلا سارے بج گئے تھے میں نے باہر دیکھا تو چچی اپنا کام ختم کر کے اپنے کمرے میں جا چکی تھی

جاری ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں (0)
جدید تر اس سے پرانی