میری بات ختم ہونے کے بعد کچھ لمحے نمی کچھ نہیں بولی
اور میں اس کی طرف سے کسی جواب کا انتظار کرتا رہا اور تنگ آ کے ابھی کچھ بولنے ہی لگا تھا
کہ تبھی نمی نے ایک دم سے آگے کو جھک میرے پیروں پہ اپنا سر رکھ دیا اور روتی ہوئی بولی
نمی: پاپا اگر آپ سمجھتے ہیں کہ میرے لیے سزا ضروری ہے تو پھر جو سزا آپ دینا چاہو دے ڈالو میں تیار ہوں سزا کے لیے
میں: (نمی کی اس حرکت سے تھوڑا بوکھلا سا گیا لیکن پھر خود کو سنبھال کے آہستہ سے بولا)
یہ غلط بات ہے نمی اپنا سر میرے پیروں سے اٹھاؤ
نمی: کچھ نہیں بولی اور نہ ہی سر اٹھایا
میں: (ذرا آگے بڑھنے کی سوچ کے بولا) اوکے سر نہیں اٹھانا نہ اٹھاؤ لیکن سر کو پیروں پہ نہیں رکھو میری رانوں پہ رکھ لو
اتنا بولتے ہی میں نے اپنی ٹانگوں کو سیدھا کر دیا جس سے نمی ایک دم سے میرے دونوں پیروں کے درمیانہ سی آ گئی
تو نمی بھی شاید اس سب ڈراما سے بور ہو رہی تھی جھٹ سے کھسک کے اوپر کو ہوئی
اور میری ایک ٹانگ کو تھوڑا فولڈ کرتی ہوئی اس سے سر رکھ کے لیٹ گئی۔
میں: (اپنی جوان سگی بیٹی کے بالوں میں فنگرز گھماتے ہوئے بولا) تو اب پھر کیا کروں میں اپنی لاڈلی کو ہوں
نمی: کچھ نہیں بولی
میں: (ایک اور قدم اٹھاتے ہوئے بولا) اوہ کہیں میری لاڈلی کو لائٹ کی وجہ سے اپنے پاپا کو فیس کرنا تو مشکل نہیں ہو پا رہی
نمی: کچھ نہیں بولی
میں: اچھا ایسا کرو لائٹ آف کر ڈالو پھر بات کرتے ہیں
نمی اب کی بار بنا کچھ بولے ہی اٹھ گئی اور لائٹ آف کر دی اور اندازے سے ہی واپس آنے لگی
کیوں کہ ایک دم سے لائٹ آف ہوئی تو مانو کہ کچھ بھی دکھائی نہیں دے رہا تھا
لیکن باہر سے آتی ہلکی لائٹ میں پھر دکھنے لگا لیکن بہت ہلکا سا
تو نمی واپس بیڈ پہ آ کے میری ران پہ اپنا سر رکھ کے لیٹ گئی۔
لیکن اس بار نمی نے اپنا سر میرے لنڈ کے ذرا قریب کر رکھا تھا
تو میں سمجھ گیا کہ وہ بھی اب اور زیادہ وقت خراب کرنے کے موڈ میں نہیں ہے
تو میں نے اب کی بار اپنی ہمت بڑھاتے ہوئے کہا
میں: تو پھر میری بیٹی تیار ہے اپنے پاپا کی طرف سے ملنے والی سزا کے لیے
نمی: کچھ نہیں بولی
میں: بتاؤ بھی بیٹی اب چپ کیوں ہو
نمی: جی
میں: سگریٹ پیو گی
نمی: نہیں
میں: کیوں مسکان کے ساتھ تو مل کے پیتی ہو
نمی: کچھ نہیں بولی
میں اب ذرا اور آگے بڑھتے ہوئے اپنا لنڈ پکڑ کے بیڈ کی سائیڈ ٹیبل کی طرف جھکتے ہوئے اپنی لاڈلی بیٹی کے لپس کے ساتھ چپکا دیا
اور کچھ لمحوں تک وہیں ٹکا کے سگریٹ لائٹر اٹھا کے سیدھا ہوا
اور ایک سگریٹ سلگاتے ہوئے بولا
تو پھر سزا شروع کروں
نمی: کچھ نہیں بولی
میں نے بھی اور زیادہ دیری نہ کرتے ہوئے ایک دم سے نمی کا ہاتھ پکڑ لیا
اور اپنے لنڈ کے اوپر رکھ دیا
لیکن نمی نے کوئی حرکت نہیں کی لیکن ہاتھ بھی نہیں ہٹایا اور میرے لنڈ پہ ہی ٹکا رہنے دیا
کرنے کو تو میں نے ایک بہت بڑی حرکت کر دی تھی
اور اب میرے دل کی دھڑکن بھی بے تحاشا بڑھ چکی تھی
اور ماتھے پہ ہلکا پسینہ بھی بہہ نکلا تھا جس سے آپ میری حالت کا اندازہ کر سکتے ہیں۔
میں: (کچھ لمحوں کی خاموشی کے بعد میں نے کہا) دیکھو نمی جس طرح تم اپنے جسم کی آگ میں جلتی ہوئی مسکان کے ساتھ ریلیشن بنا چکی ہو اور پتا نہیں آگے کا کیا پلان بنا چکی تھی
اسی طرح میں بھی تمہاری امی کے مرنے کے بعد سے اکیلا پڑ گیا ہوں
تو کیوں نہ ہم دونوں باپ بیٹی کے علاوہ بھی ایک ایسا رشتہ بنا لیں
جس سے ہم اپنی ضرورت بھی پوری کر لیں اور بدنامی کا بھی ڈر نہ ہو۔
نمی: خاموش رہی نہ کوئی جواب دیا نہ کوئی حرکت کی
کہنے کو تو میں نے سب کچھ کھول کے کہہ دیا تھا اور اب بال نمی کی کورٹ میں تھی
جہاں بالکل خاموشی چھائی ہوئی تھی کوئی رسپانس نہیں نہ ہی اچھا نہ برا کوئی حرکت نہیں ہو رہی تھی
جس سے میرے دل کی دھڑکن بڑھتی جا رہی تھی تو میں نے پھر کہا
میں: دیکھو بیٹی جس طرح تمہاری ویڈیو میرے سامنے آئی ہے اس سے میں آپ کو مجبور بھی کر کے سب کچھ کر سکتا ہوں
لیکن میں ایسا نہیں کروں گا وہ اس لیے کہ اگر ہم کوئی بھی ریلیشن اگر پیار اور رضامندی سے بناتے ہیں تو اس میں ہی بھلائی ہے
مجبوری کا فائدہ اٹھانا میں اچھا نہیں سمجھتا
اور اگر فائدہ ہی اٹھانا ہوتا تو کل رات اٹھا لیتا جب یہاں اسی بیڈ پہ آپ مسکان کے ساتھ وہ سب کر رہی تھیں جسے کوئی بھی شاید برداشت نہیں کرتا
اب آپ کی مرضی کہ آپ کیا چاہتی ہو
اگر آپ میرے ساتھ ایگری نہیں ہو تو آپ جا سکتی ہو
میں نہ تو روکوں گا اور نہ ہی دوبارہ کبھی آپ کو ڈانٹوں گا سمجھی آپ
نمی: نہ تو گئی اور نہ ہی کچھ بولی
میں کچھ دیر نمی کی طرف سے کسی جواب یا رسپانس کا انتظار کرتا رہا
لیکن جب کوئی رسپانس نہیں ملا تو میں ایک آآآہ کی آواز نکالتے ہوئے کچھ بولنے ہی لگا تھا
کہ تبھی نمی کا جواب مل گیا۔
نمی کا جواب اس ہاتھ نے دیا تھا جسے میں نے اپنے لنڈ پہ رکھا تھا لیکن نمی نے میرے لنڈ کو پکڑا نہیں تھا لیکن ہٹایا بھی نہیں تھا
اور اب نمی نے اسی ہاتھ سے میرے لنڈ کو پکڑ کے ہلکا سا دبا کے چھوڑ دیا تھا
نمی کی طرف سے یہ کھلا اشارہ تھا کہ وہ تیار ہے لیکن منہ سے نہیں بولی
جس کی وجہ میں سمجھ سکتا تھا کہ آخر کچھ بھی تھا تھی میری ہی بیٹی نہ
آخر کس طرح اپنے باپ کو خود اپنی جیبھ سے بولتی کہ پاپا میں تیار ہوں آپ کا لنڈ جھیلنے کو
نمی کی طرف سے لائن کلیئر کا اشارہ ملتے ہی مانو میرے جسم کا رواں رواں خوشی سے جھوم اٹھا
اور میں نے ایک دم سے نمی کو اپنی طرف کھینچتے ہوئے ساتھ لپٹا لیا
اور اپنے لپس کو اپنی سگی بیٹی کے لپس کے ساتھ ملا دیا۔
آآآہ کیا احساس تھا جو اتنی محنت اور مغز ماری کے بعد مجھے نصیب ہوا تھا
نمی کچھ لمحے ہچکچائی لیکن پھر آہستہ سے میرے ساتھ کس کے جواب میں اپنی جیبھ آہستہ سے نکالتی ہوئی میرے منہ میں گھسا دی
جسے میں چوستے ہوئے ایک ہاتھ اپنی بیٹی کے گداز جسم پہ جھماتے ہوئے آگے کو لے گیا
اور اس کا ایک بوبا پکڑ کے ہلکے ہلکے دبانے لگا
نمی بھی اب آہستہ آہستہ جوش میں آتی چلی جا رہی تھی اور اب وہ کبھی اپنی جیبھ کو میرے منہ میں دے کے چسواتی اور کبھی خود میری جیبھ چوسنے لگتی
اور وہیں میں بھی اب پوری طرح کھل کے اپنا ہاتھ نمی کی قمیض میں گھسا کے اس کے بوبز کو باری باری پکڑ کے مسلتا اسے کس کرنے میں لگا رہا۔
ہم باپ بیٹی ایک دم سے جیسے سب مان مریادہ بھول کے ہوس کے پجاری بن گئے تھے
اور ایک دوسرے میں اس قدر کھو گئے تھے کس کرتے ہوئے کہ ہمیں مانو کچھ بھی ہوش نہیں رہا تھا۔
کچھ دیر بعد میں نے نمی کو خود سے بڑی مشکل الگ کیا
اور اپنی ٹی شرٹ اتار کے الگ پھینک دی اور نمی کی طرف لپک پڑا
اور اس کا دوپٹا جو کہ تب تک سر سے اتر کے کندھوں پہ جھول چکا تھا اتار کے ایک طرف پھینک دیا
اور پھر اس کی قمیض بھی نکال دی
کیوں کہ نمی پہلے ہی برا نہیں پہن کے آئی تھی تو اس کا اوپری جسم میری طرح پورا ننگا ہو گیا
اور میں اپنی بیٹی کا اوپر جسم ننگا کرتے ہی اس پہ ٹوٹ پڑا جیسے لائف میں پہلی بار کوئی لڑکی یا اس کے ننگے بوبز دیکھے ہوں۔
نمی میری اس وحشت کو بڑے سکون سے جھیلتی ہوئی سیدھی لیٹ گئی
تو میں اپنی بیٹی کے ننگے بوبز کو پکڑ کے ان کو مسلتا ہوا ان پہ جھک گیا
اور باری باری دونوں کو اپنے منہ میں لے کے چوسنے لگا۔
نمی میرے ان تیز رفتار حملوں سے خود بھی فل گرم ہو چکی تھی
اسی لیے اب وہ رکاوٹ نہیں بن رہی تھی
الٹا میرے سر کے بالوں میں اپنی فنگرز گھماتی ہوئی آہستہ آواز میں سسسسسس آآآہ کی آواز کرتی
امممہاں کی آواز کے ساتھ میرا سر اپنے بوبز کی طرف دباتی۔
نمی خاموشی سے ہی سہی لیکن میرا بھرپور ساتھ دے رہی تھی
جس سے میرا جنون بھی اپنے پيك کی طرف بڑھتا چلا جا رہا تھا
اور اب میں نے اپنا ایک ہاتھ نیچے کو کھسکاتے ہوئے سیدھا نمی کی شلوار میں گھسا دیا
میرے ہاتھ کے شلوار میں گھستے ہی نمی نے اپنی ٹانگوں کو تھوڑا سا کھول دیا
جس سے میرا ہاتھ سیدھا میری اپنی سگی بیٹی کی بری طرح سے بھیگی پھدی کے اوپر جا ٹکا
تو میں نے بنا دیری کیے اپنی ایک فنگر کو نمی کی پھدی کے لپس کے درمیان اوپر سے نیچے کو گھماتے ہوئے اپنی بیٹی کے بوبس کو چوسنے لگا۔
نمی میرے اس طرح کرنے سے بری طرح تڑپ اٹھی اور مچلتی ہوئی سسسسس پاپا کی ہلکی آواز میں سسکتی ہوئی
اپنی رانوں کو کبھی دباتی اور کبھی ڈھیلا چھوڑتی ہوئی میرا سر اپنے بوبس پہ دبانے لگتی۔
نمی کی پھدی جتنی گیلی ہو رہی تھی اتنی ہی گرم بھی تھی
مانیے جیسے کوئی بھٹی فٹ ہو نمی میری بیٹی کی پھدی میں
جس سے اور بھی زیادہ مزا آ رہا تھا مجھے
اور میں نے اپنی فنگر کو آہستہ سے اپنی بیٹی کی پھدی میں پورا دبا دیا
اور ان آؤٹ کرتا ہوا اپنی بیٹی کے بوبز چوسنے میں لگ گیا۔
نمی بھی اب آہستہ سے کھلتی ہوئی امممہاں آآآہ پاپا جی یہ کیا کر رہے ہو
ہوں مزا آ رہا ہے پاپا آپ کی فنگر میں ہی اتنا مزا ہے تو باقی کتنا مزا دو گے
اففففف ہاں کی آواز کرنے لگی۔
میں اب ایک دم سے اٹھا اور نیچے کی طرف کھسک گیا
اور نمی کی شلوار کو پکڑ کے ایک دم سے نیچے کھینچ لیا اور اس کے پیروں سے نکال کے ایک طرف پھینک دیا
جس سے میری بیٹی میرے سامنے اور میرے ہی ہاتھوں پوری ننگی ہو گئی۔
نمی کو پورا ننگا کرتے ہی میں نے ایک تکیہ اٹھایا
اور نمی کو تھوڑا اوپر اٹھا کے تکیے اپنی لاڈلی بیٹی کی گانڈ کے نیچے ٹکا دیا
جس سے میری بیٹی کی پھدی صحیح سے کھل کے میرے سامنے آ گئی
تو میں نے بنا دیری کیے اپنی بیٹی کی ٹانگوں کے بیچ اپنی جگہ بناتے ہوئے اس کی پھدی پہ جھک گیا
اور اپنی جیبھ نکالتے ہوئے نمی کی پھدی کے لپس میں گھسا دی۔
میری اس حرکت سے نمی پوری طرح کانپ گئی
اور سسسسسس پاپا یہ کیا کر رہے ہو ایسا تو موویز میں ہہہہہ ہی ہوتا ہے بس
اففففف نہیں کرو پاپا جی امممہاں یہ مجھے کیسا مزا لگا رہے ہو
پاپا جانی مت کرو اوہ ہہہہہو میں گئی پاپا پیچھے ہٹ جاؤ میرا نکلنے والا ہے
کی تیز سسکیاں لیتی ہوئی بری طرح میرا سر اپنی پھدی پہ دبانے لگی۔
(میں نمی کی اس حالت اور باتوں سے سمجھ گیا تھا کہ نمی کو جو مزا مجھ سے ملا ہے پھدی چسوا کے وہ مسکان سے نہیں ملا
یا شاید یہ بھی ہو سکتا تھا کہ میں اس کی لائف کا پہلا مرد تھا جس نے آج میری بیٹی کی پھدی کو چاٹا تھا۔)
نمی بھی اب بری طرح مچلتی ہوئی میرا سر اپنی پھدی پہ دباتی ہوئی
اوئی امی جی میں گئی اوہ پاپا نہیں کرو رک جاؤ منہ ہٹا لووووو کی آواز بھی کرتی جا رہی تھی
لیکن مجھے ہٹنے بھی نہیں دے رہی تھی
کہ اچانک نمی کا جسم اکڑنے لگا اور پھر نمی ہلکے ہلکے جھٹکے کھاتی ہوئی
اپنی پھدی کا سارا خالص مال میرے منہ میں اتارنے لگی۔
(میں نے بہت عورتوں کی پھدی چاٹی تھی لیکن کبھی اس طرح سے ان کی پھدی کا رس نہیں پیا تھا
کیوں کہ مجھے اچھا ہی نہیں لگتا تھا
لیکن آج میری اپنی اولاد میری سگی بیٹی نے اپنی جوانی کا رس اپنی پھدی سے ڈائریکٹ میرے منہ میں اتار کے پلا دیا تھا۔)
لیکن پتا نہیں کیوں مجھے عجیب سا مزا ہی آیا برا فیل نہیں ہوا
ڈسچارج ہوتے ہی نمی بے حال سی پڑی ہانپ رہی تھی
کہ میں نے بھی اپنی نکر اتار پھینکی اور اپنا لنڈ آزاد کرتے ہوئے تھوک سے اچھی طرح گیلا کیا
اور تھوڑا آگے ہو کے اپنی سگی بیٹی کی پھدی سے لگا دیا۔
میرے لنڈ کے ٹچ ہوتے ہی نمی ایک دم سے چونک اٹھی اور بولی
پلیز پاپا آہستہ آپ کا کافی بڑا ہے
تو میں نے بس ہاں میں سر ہلاتے ہوئے نمی کی ٹانگوں کو صحیح سے پھیلا کے اٹھایا
اور اپنی بازوؤں کی جکڑ بناتے ہوئے پوزیشن میں آتے ہوئے اپنا لنڈ آہستہ سے دبانا سٹارٹ کر دیا۔
میرا ہاف لنڈ تو آرام سے ہی نمی نے برداشت کر لیا تھا
لیکن پھر اپنا ہاتھ میرے پیٹ پہ رکھ کے دباتی ہوئی سسکی
اففففف رکو ابھی پاپا اب درد کا احساس ہونے لگا ہے
لیکن جتنا لنڈ میں نے گھسا لیا تھا اس کے بعد رکنا تو بیکار ہی تھا
کیوں کہ اب میرا صبر ختم ہوتا جا رہا تھا
اس لیے میں نے لنڈ کو ویسے ہی پیار سے کیپ تک باہر نکالا
اور پھر اچانک ایک زور دار ٹھپ کی آواز کے ساتھ جان دار جھٹکا لگایا
جس سے میرا پورا لنڈ میری لاڈلی بڑی بیٹی نمی کی پھدی میں جڑ تک اتر گیا۔
اس طرح لنڈ گھسنے کی کیوں کہ نمی کو امید ہی نہیں تھی جس سے وہ کچھ لمحوں تک شاکڈ رہ گئی اور ہل بھی نہ سکی تھی
کہ میں نے ایک اور جما کے جھٹکا لگا دیا
جس سے نمی بری طرح مچلی اور آئی ماں مر گئی نکالو پاپا پلیز باہر نکالو
اففففف امی جی میں مر گئی میری پھدی اوئی پاپا نکالو کی آواز کرتی ہوئی جیسے تڑپ ہی اٹھی۔
لیکن میں نے اب نمی کی کوئی بات بھی نہیں سن رہا تھا
کیوں کہ میں جانتا تھا کہ اگر میں سنا سنائی کے چکر میں پڑ گیا تو میرا کام آج رات پورا نہیں ہونا تھا
اس لیے میں اپنا لنڈ گھسائے نمی کو قابو کیے اس کے اوپر ٹکا رہا۔
کچھ دیر مچلنے کے بعد نمی شان٘ت ہو گئی اور بولی
پلیز پاپا اب آرام سے کرنا بہت درد ہوا ہے مجھے آپ نے تو جان ہی نکال دی تھی
تو میں ہلکا سا ہنستا ہوا بولا کیوں میری جان تیرا کون سا فرسٹ ٹائم ہے
اور ساتھ ہی آہستہ سے اپنا لنڈ بھی ان آؤٹ کرنے لگا۔
نمی: سسسسس ہاں ایسے ہی پاپا زور نہیں لگانا پلیز بہت درد ہوا ہے آپ کا بہت بڑا اور موٹا ہے
مسکان کا تو آدھا ہی آپ کے مقابلے میں وہ بھی پتلا سا اب خود ہی سوچ لو کہ کیا حالت ہوئی ہو گی
ہوں ہاں اب اچھا لگ رہا ہے پاپا جانی اففففف مجھے تو لگا آج نہیں بچوں گی
آآآہ جس طرح آپ نے گھسایا تھا امممہاں پاپا آج صحیح سے احساس ہو رہا ہے کہ میں سیکس کا مزا لے رہی ہوں
سسسسس آہستہ پلیز آہستہ زور نہیں لگانا پاپا آج کی رات میری مان لو پاپا پلیز پاپا آج زور نہیں لگاؤ
اففففف اندر تک درد ہو رہا ہے بس ایسے ہی آگے سے جیسے آپ چاہو لیکن آج نہیں پاپا آج نہیں
امممہاں پتا نہیں امی نے کیسے جھیلا ہو گا آپ کو پہلی بار
سسسسس اندر تک جا ٹکرا رہا ہے ایک الگ سا احساس اور مزا مل رہا ہے پاپا جانی
اگر مسکان کے ساتھ نہ کیا ہوتا تو آج مر ہی جاتی میں آپ کے اس مِزائل کے حملے سے
اوہ ہاں اب تھوڑا سا تیزی سے کرو پلیز پاپا آآآہ ہاں مزا آ رہا ہے
امممہاں پاپا جانی میرا پھر سے ہونے والا ہے پاپا جانی
امممہاں کی آواز کے ساتھ ہی نیچے سے اپنی گانڈ بھی اٹھا کے پورا لنڈ اندر لینے کی کوشش کرتی ہوئی مچلنے لگی۔
نمی کی یہ حالت دیکھ کے میرے لیے بھی خود پہ قابو پانا ممکن نہیں رہا
اور میں بھی ذرا تیز تیز اپنا لنڈ اپنی بیٹی کی چوت میں ان آؤٹ کرتا ہوا ڈسچارج ہو گیا۔
(اختتام)
