میں نے کہا آنٹی جی کیسا لگا میرا ہتھیار تو آنٹی بولی اچھا ہے لیکن بلال کا تم سے تھوڑا بڑا ہے لیکن تمہاری ٹوپی بلال کے لن سے تھوڑی بڑی ہے. پِھر آنٹی کو میں نے کہا آپ لیٹ جاؤ میں آپ کو مزہ دیتا ہوں جب آنٹی لیٹ گئی تو میں ان کی ٹانگوں کے درمیان آ کر منہ کے بل لیٹ گیا آنٹی حیران ہو کر مجھے دیکھ رہی تھی . شاید اس کو نہیں پتہ تھا میں کیا کرنے لگا ہوں . لیکن جب میں نے اپنی زُبان نکل کر آنٹی پھدی پے پھیری تو آنٹی کے منہ سے ایک لذّت بھری سسکی نکل گئی . اور بولی کا شی یہ کیسا مزہ ہے مجھے آج پہلی دفعہ ایسا مزہ ملا ہے یہ تم نے کہاں سے سیکھا ہے . میں نے کہا آنٹی یہ تو عام سی بات ہے یہ تو تقریباً ہر مرد کرتا ہے . تو آنٹی نے کہا یقین کرو کا شی بیٹا نہ آج تک میرے میا ں نے ایسا کیا اور اور نہ ہی بلال نے تم پہلے ہو جو یہ مزہ دے رہے ہو . میں نے کہا آنٹی جی پِھر آپ دیکھتی جاؤ میں آج آپ کو کیسا مزہ دیتا ہوں . پِھر میں نے آنٹی کی پھدی چاٹنی شروع کر دی میں اپنی زُبان آنٹی کی بُنڈ کی موری سے لے کر پھدی کی موری تک اوپر سے نیچے اور نیچے سے اوپر پھیر رہا تھا اور آنٹی کے منہ سے اونچی اونچی لذّت بھری آوازیں نکل رہی تھیں . . ہا ہا اوہ اوہ آہ آہ آہ اوہ آہ.. میں کوئی 5 منٹ تک آنٹی کی پھدی اور بُنڈ کی موری کو سک کرتا رہا پِھر میں نے اپنے دونوں ہاتھوں سے آنٹی کی پھدی کا منہ کھولا اور اپنی زُبان کو پورا اندر باہر کرنے لگا میری اِس حرکت نے آنٹی کو پاگل کر دیا تھا اور وہ نیچے سے بُنڈ اٹھا کر میری زُبان اپنی پھدی میں لے رہی تھی
میں نے کچھ دیر تو آہستہ آہستہ کیا پِھر میں نے آنٹی کو فل مزہ دینے کے لیے اپنی سپیڈ تیز کر دی جس سے آنٹی اور زیادہ مست ہو گئی تھی اور میرے سر پے ہاتھ رکھ دیئے تھے اور اپنے ہاتھوں سے مجھے اوپر سے دبا رہی تھی اور نیچے سے اپنی بُنڈ اٹھا کر زُبان سے چود وا رہی تھی اور اس کو لمبی لمبی سسکیاں اور لذّت بھری آوازیں پورے کمرے میں گونج رہی تھیں. اور کچھ دیر بعد ہی آنٹی کا جسم اکڑ نے لگا اور انہوں نے اپنے ہاتھوں سے میرے سر کو اپنی پھدی پے دبا دیا اور نیچے سے اپنی بُنڈ بھی اٹھا لی تھی . اور کچھ ہی لمحوں کے بعد مجھے آنٹی کا گرم گرم لاوا اپنے منہ اور زُبان پے محسوس ہوا اور آنٹی نے کافی زیادہ اپنا پانی میرے منہ پے چھوڑا . آنٹی اپنا پانی چھوڑ کر لمبی لمبی سانسیں لینے لگی اور ہانپ رہی تھی. میں اٹھ کر آنٹی کے ساتھ ہی بیڈ پے ان کے پہلو میں لیٹ گیا . کچھ دیر بعد جب آنٹی کی سانسیں بہال ہوئی تو آنٹی بولی واہ کا شی بیٹا آج تو مزہ ہی آ گیا ایسا مزہ مجھے زندگی میں کبھی نہیں ملا آج میں نے سب سے زیادہ پانی چھوڑا ہے . تم نے میری آج گرمی نکال دی ہے. پِھر میں نے کہا آنٹی جی آپ کا باتھ روم کہاں پے ہے مجھے اپنا منہ دھونا ہے . آنٹی فوراً اٹھی اور لائٹ آن کی جب میں نے فل لائٹ میں ان کی گانڈ کو پیچھے سے دیکھا تو میرا لن نیچے سے سلامی دینے لگا آنٹی کی بُنڈ بڑی ہی مزے کی تھی ان کا جسم کافی سڈول تھا اور بُنڈ کی دونوں سائڈ کافی باہر کو نکلی ہوئی تھی . میں نے سوچا باتھ روم سے واپس آ کر آنٹی سے بُنڈ مروا نے کا پوچھوں گا . آنٹی نے دروازہ کھولا اور مجھے بولی بیٹا وہ سامنے باتھ روم ہے وہاں چلے جاؤ میں بیڈ سے اٹھ کر باتھ روم چلا گیا . جب منہ دھو کر اور کلی کر کے کمرے میں آیا تو آنٹی بیڈ پے ہی ننگی لیی ہوئی تھی . میں بھی ابھی تک ننگا ہی تھا میں بیڈ پے جا کر ان کے ساتھ لیٹ گیا . پِھر میں نے آنٹی سے کہا آنٹی جی میں آپ سے ایک بات کرنی تھی اگر آپ برا نہ مانو تو وہ بولی پوچھو پوچھو میں برا نہیں مانو ں گی . میں نے کہا آنٹی جی مجھے بُنڈ مارنے کا بہت شوق ہے کیا آپ نے کبھی بُنڈ میں لیا ہے . آنٹی میری بات سن کر میری طرف دیکھا اور بولی کا شی بیٹا مجھے پتہ ہے جوان لڑکوں کو تنگ موری کا بہت شوق ہوتا ہے بلال بھی مجھے کئی دفعہ کہہ چکا ہے لیکن بیٹا میں نے آج تک کبھی بُنڈ میں نہیں لیااور نہ ہی میں لے سکتی ہوں . یہ لن پھدی میں ہی اتنا تنگ اور درد دیتے ہیں تو بُنڈ میں تو سوچ کر ہی ڈ ر لگ جاتا ہے. میں آنٹی کی بات سن کر تھوڑا مایوس بھی ہوا اور خاموش ہو گیا . آنٹی نے کہا کا شی تمہیں میری بات اچھی نہیں لگی . میں نے کہا نہیں آنٹی جی ایسی بات نہیں ہے میں آپ کی اِجازَت کے بغیر کچھ نہیں کر سکتا اِس لیے آپ سے پہلے پوچھ لیا تھا . آنٹی تھوڑی دیر خاموش ہو گئی پِھر بولی کا شی ایک بات کہوں تم کسی کو بتاؤ گے تو نہیں میں نے کہا آنٹی جی آپ کیسی باتیں کر رہی ہیں میں کوئی بچہ ہوں یا پاگل ہوں جو اپنے ہی پاؤں پے کلہاڑی ماروں گا . آپ بتاؤ کیا بتانا ہے . آنٹی نے کہا کا شی تم نے آج جو مجھے مزہ دیا ہے یقین کرو زندگی میں کسی نے نہیں دیا مجھے تو یہ بھی نہیں پتہ تھا کے مرد زُبان سے بھی ایسا مزہ دے سکتا ہے . اور آج تم نے مجھے خوش کر دیا ہے . اِس لیے میں تمہیں ناراض نہیں کر سکتی میں تمہیں اپنی بُنڈ تو نہیں دے سکتی لیکن تمھارے لیے ایک بہت ہی ٹائیٹ پھدی کا انتظام کروا سکتی ہوں اور اگر تمہاری اس سے بات بن جائے تو تم اس کو بُنڈ کے لیے بھی راضی کر سکتے ہو . لیکن ایک شرت یہ ہے کے یہ بات بلال کو بھی نہیں پتہ چلنی چاہیے . میں نے کہا آنٹی جی آپ مجھ پے مکمل یقین رکھیں میں یہ بات آخر دم تک کسی کو نہیں بتاؤں گا
آپ بتاؤ وہ کون ہے . آنٹی نے کہا وہ میرے میاں کی بہن ہے . اس کی شادی کو ابھی 1 سال ہی ہوا ہے وہ لاہور میں رہتے ہیں . لیکن اب اس کے میاں کی ٹرانسفر تمھارے شہر میں ہو گئی ہے وہ شادی کے بَعْد سے تقریباً 6 مہینے سے وہاں اسلام آباد میں ہی رہتا ہے . وہ لاہور میں کسی پرائیویٹ کمپنی میں کام کرتا تھا لیکن پِھر اس کی کمپنی کو اسلام آباد میں کام ملا تھا تو وہاں چلا گیا ہے ابھی تو وہ وہاں اکیلا رہتا ہے . لیکن میں کچھ دن پہلے لاہور گئی تھی تو میرے میاں کی بہن نے بتایا کے اس کے میاں کا وہاں کام لمبا عرصے کا ہے اِس لیے وہ چاہتا ہے کے اپنی بِیوِی کو بھی ساتھ وہاں لے جائے گا اور وہاں کرا یہ کے گھر لے کر رہے گا. میں نے کہا آنٹی جی ان کی ابھی نئی شادی ہوئی ہے اور ان کا میاں بھی ان کے ساتھ ہے اور وہ تو ان کو کبھی بھی لن کی کمی محسوس نہیں ہونے دے گا . پِھر اِس میں میرا حساب کیسے فٹ ہو گا. آنٹی بولی حوصلہ رکھو میں پوری بات بتا رہی ہوں نہ پہلے پوری بات سن لو پِھر اپنا فیصلہ کر لینا . میں نے کہا ٹھیک ہے آنٹی جی آپ بولو جو بھی بولنا ہے . پِھر آنٹی نے کہا ایک تو یہ ہے شاید میرے میاں کی بہن اگلے ایک مہینے تک وہاں چلی جائے گی . دوسرا یہ ہے کے میرے میاں کی بہن میری بہت اچھی سہیلی بھی ہے جب میرے میاں زندہ تھے تو وہ یہاں کئی کئی مہینے میرے پاس آ کر رہتی تھی . میری اس کے ساتھ کھلی گپ شپ تھی وہ اپنی ہر بات مجھے سے ہی شیئر کرتی تھی . اور یہ بھی بتا دوں وہ ایک بڑی گرم لڑکی تھی . وہ جوان بھی ہے اور جذبات بھی رکھتی ہے . جوانی میں تو ہر عورت کا خواب ہوتا ہے کے اس کو ایسا مرد ملے جو اس کو دِل وجان سے جسمانی اور دنیاوی لحاظ سے ہر وقعت خوش رکھے . اور جب اس کی شادی ہو گئی تھی تو بھی وہ مجھے سے یہاں ملنے آتی رہتی تھی . اس نے مجھے بتایا تھا اس کا میاں اچھا بندہ ہے لیکن مسئلہ یہ ہے وہ جسمانی لحاظ سے زیادہ خوش نہیں رکھ سکتا . وہ میرے ساتھ تقریباً ہفتے میں 2 یا 3 دفعہ کرتا ضرور ہے لیکن وہ اپنا پانی چھوڑ کر پیچھے ہو جاتا ہے اور مجھے رستے میں ہی چھوڑ دیتا ہے . اور میں اکیلے ہی کبھی اپنی انگلی سے کبھی کچھ اور کر کے اپنے جسم کو تسکین دے کر ٹائم گزر دیتی ہوں
اس کو میرے اور بلال کے تعلق کا بھی پتہ ہے . اس نے ایک دفعہ بہت تنگ ہو کر مجھے کہا بھی تھا بھابی مجھے بھی ایک دفعہ بلال سے کروا دو . لیکن میں نے منع کر دیا تھا . کیونکہ اگر میں بلال سے ایک دفعہ اس کا کام کروا دیتی تو تو بلال کا بس نہیں چلتا اس کو ہر روز ہی پھدی چاہیے وہ پھدی کے معاملے میں بہت ٹھرکی ہے اور جب ایک دفعہ اس کا کام ہو جانا تھا تو اس نے پھدی کے چکر میں میرے میاں کی بہن مہوش کے پیچھے لاہور تک چلے جانا تھا اور وہاں پے مسئلہ بن جانا تھا. کیونکہ مہوش کا سسرال جوائنٹ فیملی سسٹم ہے اور اس کا دیور وکیل بھی ہے اور بڑا سخت مزاج کا بندہ ہے . کسی نہ کسی دن اگر بلال وہاں پکڑا جاتا تو مہوش کی زندگی برباد ہو جانی تھی . بس اِس ڈ ر سے ہی آج تک میں نے مہوش کا کام نہیں کروایا اور نہ ہی بلال کو کبھی مہوش کا پتہ لگنے دیا ہے . میں نے کہا آنٹی جی میں آپ کی پوری بات سمجھ گیا ہوں لیکن میرا ایک سوال ہے کے جب مہوش اسلام آباد چلی جائے گی تو میرا اس کے گھر آنا جانا کیسے ہو گا اور دوسرا اس کے میاں کا کیا ہو گا اگر اس کو پتہ چل گیا تو پِھر کیا ہو گا . آنٹی نے کہا دیکھو کا شی تم خود اسلام آباد میں رہتے ہو تمہیں تو وہاں کا ماحول زیادہ پتہ ہے وہاں شہر کا ماحول اتنا بے حس ہے کے ساتھ والے کا نہیں پتہ ہوتا . اِس لیے تمھارے لیے یہ تو مسئلہ نہیں ہو گا کے تم مہوش کے کیا لگتے ہو . دوسرا اس کا میاں وہ کون سا ہر ٹائم گھر پے ہوتا ہے وہ تو صبح گھر سے جاتا ہے اور رات کو گھر واپس آتا ہے اور ہفتے میں ایک دن ہی اس کو چھٹی ہوتی ہے . اور رہی بات مہوش کی اس کو میں تمھارے بارے میں سب کچھ بتا دوں گی پِھر جب وہ اسلام آباد چلی جائے گی میں تمہیں اس کا موبائل نمبر دے دوں گی تم پہلے فون پے ہی اس کے ساتھ کچھ عرصہ گپ شپ لگا لیا کرنا جب دیکھو وہ مکمل راضی ہو گئی ہے تو بس پِھر وہ خود ہی تمہیں ملنے کا بھی بتا دے گی . اور ویسے بھی مجھے پتہ ہے تمہیں اس کو راضی کرنے میں 1 مہینہ بھی نہیں لگے گا کیونکہ میں بھی اس کو تمھارے بارے میں مکمل اعتماد میں کر لوں گی کچھ تم خود کر لینا بس پِھر سمجھو ایک گرم اور ٹائیٹ پھدی اپنے ہی شہر میں مل جائے گی اور ہو سکتا ہے بُنڈ بھی مل جائے . میں آنٹی کی بات سن کر خوش ہو گیا میرے اندر کی کیفیت یہ تھی کے اندر ہی اندر دِل میں لڈو پھوٹ رہے تھے
جاری ہے
