کا شی میرے جان ہولی کر میری پھدی وچ درد شروع ہو گیا اے( لیکن میں آنٹی کی کہاں سن رہا تھا میں تو دھکے پے دھکے ٹھوک رہا تھا اور مزید 3 سے 4 منٹ کے کے بَعْد آنٹی کی پھدی نے اندر سے ہی میرے لن کو جکڑنا شروع کر دیا تھا میں سمجھ گیا تھا آب آنٹی کا پانی نکلنے والا ہے میں نے بھی اپنی سپیڈ کم نا کی اورتیزی سے دھکے لگاتا رہا اور پِھر یکدم مجھے آنٹی کی آواز کانوں میں آئی ہا اے امی جی میں مر گئی اور اندر آنٹی نے میرے لن پے اپنا پانی چھوڑ دیا تھا . آنٹی کی گرم گرم منی نکلنے سے اندر کا کام بہت کیچ کیچ پچ پچ ہو گیا تھا. اور میں نے بھی اِس حالت میں اپنی منی کا لاوا آنٹی کی پھدی میں چھوڑ دیا اور آنٹی کے اوپر ہی گر گیا جب میری منی کا آخری قطرہ بھی نکل گیا تو اپنا لن باہر نکال کر آنٹی کے پہلو میں منہ کے بل ہی لیٹ گیا اور آنٹی بھی وہاں ہی منہ کے بل لیٹ گئی اور ہم اپنی اپنی سانسیں بَحال کرنے لگے جب ہماری سانسیں بَحال ہو گئی تو آنٹی بولی واہ کا شی میرے جانی آج تو تمھارے ساتھ سواد آ گیا ہے. حقیقت میں تمہاری چدائی میں عورت کا پانی نکل کر ہی رہتا ہے . میں نے کہا آنٹی جی بس آپ اِس طرح ہی ساتھ دو تو آپ کو ہمیشہ ایسے ہی خوش رکھوں گا . آنٹی نے کہا کیوں نہیں میری جان جب دِل کرے گا مزہ لوں گی بھی اور دوں گی بھی اب تو یہ چلتا ہی رہے گا. پِھر آنٹی نے کہا میں ثمینہ والے باتھ روم میں نہانے لگی ہوں اور تم بھی باہر جا کر دوسرے باتھ روم میں نہا لو اور ہمارے درمیان ہوئی کسی بات کا بھی ذکر سائمہ سے نہیں کَرنا . میں نے کہا آنٹی آپ بے فکر ہو جائیں اور پِھر آنٹی باتھ روم میں چلی گئی اور میں نے اپنی شلوار اور بنیان پہنی اور دروازہ کھول کر باہر نکلا جب باہر نکلا تو کچن کی طرف دیکھا تو چچی وہاں کچھ پکا رہی تھی . میں پِھر وہاں سے سیدھا باتھ روم میں جا کر گھس گیا اور نہانے لگا
. جب نہا کر باہر نکلا اور دوبارہ اپنے کمرے میں جا کر ٹرا و زَر پہن لیا اور آ کر ٹی وی والے کمرے میں بیٹھ گیا لیکن آنٹی سائمہ ابھی بھی چچی کے کمرے میں ہی تھی تھوڑی دیر بَعْد چچی ٹی وی والے کمرے میں آ گئی اور آ کر میرے ساتھ بیٹھ گئی اور پوچھنے لگی سناؤ کا شی کیا حال ہے مزہ آیا کے نہیں ، میں نے نے کہا چچی جان یہ بھی کوئی پوچھنے کی بات ہے مزہ ایسا ویسا آیا کے بتا نہیں سکتا سچ میں آنٹی سائمہ بہت کمال کی چیز ہے . چچی نے کہا اور سناؤ زیادہ مسئلہ تو نہیں ہوا اس کو منانے میں ، میں نے نے کہا چچی تھوڑا ہوا تھا میں نے ان کومنالیا تھا اوراپنامرید بھی بنا لیا ہے اب آگے کے لیے کوئی مسلہٹ نہیں ہے . چچی نے کہا چلو اچھا ہوا تمہیں بھی نیا مال مل گیا اور سائمہ کی آگ بھی ٹھنڈی ہو گئی ہے . پِھر چچی نے کہا میں روٹیاں بنانے جا رہی ہوں تم اور سائمہ پہلے كھانا کھا لو پِھر تمہیں سائمہ کو اس کے گھر پے چھوڑنا ہے تم اس کو رکشے پے چھوڑ آنا اور اس پے ہی واپس آ جانا تمھارے چچا تو شام کو لیٹ آتے ہیں پِھر دیر ہو جائے گی . میں نے کہا کوئی مسئلہ نہیں ہے چچی میں چھوڑ آتا ہوں . اور پِھر چچی اٹھ کر چلی گئی. پِھر تھوڑی دیر بَعْد میں نے اور سائمہ آنٹی نے كھانا کھایا اور پِھر کھانے کے بَعْد ہم دونوں گھر سے نکل آئے راستے میں رکشہ لیا اور آنٹی سائمہ کے گھر کی طرف چلے گئے راستے میں آنٹی سائمہ نے کوئی بات نہیں کی جب ہم سائمہ آنٹی کے گھر پاس پہنچے تو میں نے کہا آنٹی جی میں اِس رکشے میں واپس چلا جاؤں گا تو آنٹی نے کہا اندر آؤ نا چائے نہیں پیو گے . میں نے کہا آنٹی پِھر کبھی پی لوں گا اب دیر ہو جائے گی . آنٹی نے کہا ٹھیک ہے لیکن تم اپنی تیاری رکھنا میں کل ثمینہ کو کال کروں گی . میں نے کہا آنٹی بے فکر ہو جائیں میں تیار ہی تیار ہوں اور پِھر میں اس ہی رکشے میں گھر واپس آ گیا . گھر آیا تو بچے آئے ہوئے تھے چچی نے پوچھا چھوڑ آئے ہو میں نے کہا جی چھوڑ آیا ہوں پِھر چچی اپنے کمرے میں چلی گئی میں ٹی وی والے کمرے میں آ کر صوفہ پے لیٹ گیا . پِھر وہ دن بھی معمول کے مطابق گزر گیا اور اگلی صبح میں اٹھ کر اپنی روٹین کے مطابق ٹی وی والے کمرے میں بیٹھ گیا لیکن آج مجھے انتظار تھا چچی کا کے ان کو سائمہ آنٹی کا فون آئے گا اور وہ پِھر مجھ سے بات کریں گی . انتظار بندے کو بے چین کر دیتا ہے کچھ یہ ہی حال میرا تھا ٹائم گزر ہی نہیں رہا تھا . لیکن پِھر تقریباً 12 بجے کا ٹائم ہو گا جب چچی کے کمرے میں رکھا ہوا ان کا موبائل پے کال آ گئی اور بیل بجنے لگی چچی کچن میں تھی جب انہوں نے اپنے موبائل کی گھنٹی کی آواز سنی تو کچن سے اپنے کمرے میں چلی گئی میں ٹی وی والے کمرے میں بیٹھ بس یہ ہی انتظار کر رہا تھا کے کب چچی آئے گی اور مجھ سے بات کرے گی . کوئی 15 سے 20 منٹ کے بَعْد چچی اپنے کمرے سے نکلی اور ٹی وی والے کمرے کے سامنے سے گزر کر کچن میں چلی گئی میں تھوڑا حیران ہو گیا چچی بات کرنے کے لیے میری طرف کیوں نہیں آئی مجھے غصہ بھی بہت آیا لیکن پِھر میں نے سوچا ہو سکتا ہے سائمہ آنٹی کی کال ہی نا ہو کسی اور نے کال کی ہو اور میں ایسے ہی فکر مند ہو رہا ہوں. تقریباً 1 بجے کا ٹائم ہو گا جب چچی کچن کا سارا کام ختم کر کے ٹی وی والے کمرے میں آگئی اور آ کر میرے ساتھ صوفہ پے بیٹھ گئی . اور پوچھنے لگی سناؤ کا شی کیا چل رہا ہے . میں نے کہا کچھ نہیں چچی بس ٹی وی دیکھ رہا ہوں . پِھر چچی نے کہا کا شی تم سے ایک کام تھا اگر تمہیں کوئی مسئلہ نہ ہو . میں نے کہا چچی آپ حکم کرو کیا کام ہے . چچی نے کہا ابھی تھوڑی دیر پہلے سائمہ کا فون آیا تھا وہ بتا رہی تھی اس کی ا می کافی بیمار ہیں اور وہ ان کا پتہ کرنے کے لیے اپنے گھر جانا چاہتی ہے لیکن وہ اکیلی تو جا نہیں سکتی اور گھر میں ایسا کوئی بندہ نہیں ہے جو اس کے ساتھ چلا جائے اور پِھر 2 یا 3 دن بَعْد اس کو لے کر واپس آ جائے . میں نے کہا چچی مجھے اِس میں کیا کام کَرنا ہے . تو چچی بولی دیکھو کا شی تم تو فارغ ہی ہو اور کوئی خاص کام بھی نہیں ہے اگر تم اس کے ساتھ چلے جاؤ اور 2 یا 3 دن میں واپس آ جانا سائمہ اپنی ا می سے بھی مل آئے گی نہیں تو اس کو لے کر جانے والا کوئی نہیں ہے . میں اندر سے تو بہت خوش تھا لیکن میں چچی کی شق نہیں ہونے دینا چاہتا تھا اِس لیے میں نے کہا لیکن چچی میں نے تو اگلے ہفتہ کو واپس جانا ہے . چچی نے کہا اگلے ہفتہ کو ابھی پورے 7 دن باقی ہیں اور تم نے تو صرف 2 یا 3 دن کے لیے جانا ہے . میں نے پِھر کہا چلو ٹھیک ہے آنٹی اگر 2 یا 3 دن کی بات ہے تو میں چلا جاتا ہوں لیکن جانا کب اور کیسے ہے . تو چچی بولی کل صبح ہی 7 بجے والی ٹرین میں جانا ہے تم صبح جلدی اٹھ کر میری ا می کے گھر چلے جانا اور پِھر سائمہ کو لے کر اسٹیشن پے ٹکٹس تو سائمہ کے ابو نے پہلے ہی بُک کروا دی ہیں اِس لیے کوئی مسئلہ نہیں ہو گا . میں نے کہا چچی ٹھیک ہے آپ سائمہ آنٹی کو بول دیں میں تیار ہوں میں کل 6 بجے ان کے گھر تیار ہو کرآجاؤں گا . چچی بھی میری بات سن کر خوش ہو گئی اور میرا شکریہ ادا کرنے لگی اور پِھر اٹھ کر اپنے کمرے میں چلی گئی . جب چچی چلی گئی میں اندر ہی اندر بہت خوش تھا مجھے ایک اور نئی پھدی اور بُنڈ مل رہی تھی . میں کافی عرصہ پہلے سائمہ آنٹی کے گھر جہلم گیا تھا اور میں سوچ رہا تھا پتہ نہیں اب آنٹی آسمہ کیسی ہوں گی اور میں کیسے ان کے ساتھ یہ کام کر پاؤں گا . پِھر وہ دن بھی رات تک معمول کے مطابق گزر گیا لیکن رات میں جلدی سو گیا کیونکہ مجھے صبح جلدی اٹھ کر تیار ہو کر سائمہ آنٹی کے گھر جانا تھا اور وہاں سے جہلم کے لیے نکلنا تھا میں صبح 5 بجے کا الارم موبائل پے لگا کر سویا تھا . صبح جب 5 بجے الارم بجا تو میں فوراً اٹھ گیا جب میں اٹھا تو ساتھ والی چار پائی دیکھی وہ خالی تھی چچی نہیں تھی خیر میں وہاں سے سیدھا نیچے آ کر باتھ روم میں گھس گیا اور نہانے لگا اور نہا کر اپنے کمرے میں آ گیا اور آ کر اپنے کپڑے بدلنے لگا کمرے میں میری ایک شلوار قمیض پہلے سے اِسْتْری ہوئی تھی میں حیران تھا یہ کس نے کر دی ہے خیر میں نے وہ پہنی اور ایک شلوار قمیض شاپر میں رکھ لی ساتھ لے کر جانے کے لیے . اور تیار ہو کر کمرے سے باہر نکلا تو چچی کچن میں میرے لیے ناشتہ لے کر ٹی وی والے کمرے میں رکھ رہی تھی میں ٹی وی والے کمرے میں آ کر بیٹھ گیا اور چچی بھی وہاں ہی ساتھ بیٹھ گئ
جاری ہے