مزے قسط 20












آنٹی کے منہ سے لذّت اور خماری میں تیز تیز سیکسی سیکسی سسکیاں نکل رہی تھی اور وہ نیچے سے بُنڈ اٹھا کر زُبان اندر باہر کروا رہی تھی اور اوپر سے میرا سر پھدی پے بھی دبا رہی تھی میں نے ان کو 5 سے 7 منٹ تک اِس طرح ہی زُبان سے چودا اور پِھر آخر میں انہوں نے ایک جھٹکا مار کے اپنا گرم گرم پانی میرے منہ پے ہی چھوڑ دیا اور ہانپنے لگی میں بھی سائڈ پے ہو کر لیٹ گیا پِھر اٹھ کر باتھ روم میں چلا گیا وہاں سے منہ دھویا کلی کی اور واپس آ کر آنٹی کے پہلو میں آ کر لیٹ گیا. میں جب واپس آ کر بیڈ پے لیٹا تو آنٹی کی حالت نارمل ہو چکی تھی پِھر وہ مجھ سے بولی کا شی بیٹا آج تو تم نے کمال کر دیا مجھے ایک نئی چیز سے روشناس کروایا ہے . میں نے کہا آنٹی اِس میں نیا کیا ہے آپ نے پہلے اپنے میاں کے ساتھ نہیں کیا . تو آنٹی بولی میرے میاں زُبان سے سکنگ تو دور کی بات ہے انہوں نے کبھی پھدی پے کس تک نہیں کی تھی 2 یا 3 دفعہ بس کس کی تھی وہ بھی میں نے ان کو بار بار کہہ کر تب جا کر انہوں نے کس کی تھی . آج والا مزہ تو تم سے پہلی دفعہ مجھے زندگی میں ملا ہے . پِھر میں آنٹی کو کہا آنٹی جی پِھر آگے کیا موڈ ہے اِس خادم کو آگے چل کر موقع دیا کریں گی جب آپ راولپنڈی شفٹ ہو جائیں گی . تو آنٹی نے کہا کا شی بیٹا تم نے اپنا بنا لیا ہے اب تو میں تمہاری ہوں جب تمہارا دِل کرے آ جایا کرنا اور اپنی بھی اور اِس پیاسی آنٹی کی بھی پیاس بُجھا دیا کرنا. آنٹی جی میں تو آپ کی خدمت دِل وجان سے کرنے کے لیے تیار ہوں آپ بے فکر ہو جاؤ جب آپ وہاں شفٹ ہو جائیں گی میں آپ کی اتنی خدمت کروں گا کے آپ کسی اور کو بھول جائیں گی . آنٹی میری بات سن کر مجھے گلے لگا لیا اور ایک لمبی سی فرینچ کس کرنے لگی . اور نیچے سے میرا لن پکڑ کر سہلا نے لگی اور پِھر آنٹی اَٹھ کر بیٹھ گئی اور میری ٹانگوں کے پاس اپنا منہ لے گئی اور میرے لن کو منہ میں لے لیا اور اس کے

چو پے لگانے لگی آنٹی کے چو پے اتنی ٹائیٹ تھے کے میرا لن 2 سے 3 منٹ کے اندر ہی فل جوش میں کھڑا ہو گیا میں نے آنٹی کے منہ سے اپنا لن نکال لیا اور آنٹی کو بولا آنٹی جی لیٹ جاؤ ابھی آپ کی اور خدمت کرنی ہے آنٹی سیدھا لیٹ گئی میں ٹانگوں کے درمیان آ کر بیٹھ گیا اور ٹانگیں اٹھا کر کندھے پے رکھ لی اور اپنے لن کو آنٹی کی پھدی کی موری پے سیٹ کیا اور پہلا جھٹکا مارا تو پوری ٹوپی اندر چلی گئی آنٹی کی منہ سے ہلکی سی آہ نکل گئی . پِھر میں کچھ دیر رک گیا اور آگے کو ہو کر آنٹی کے منہ میں اپنی زُبان دے دی اور ان کی زُبان کو بھی سک کرنے لگا اور پِھر ایک زوردار جھٹکا مارا اور پورے کا پورا لن جڑ تک ان کی پھدی میں اُتار دیا ان کے منہ سے ایک تکلیف بھری کرا ہ نکلی جو میرے منہ میں ہی رہ گئی اور میں پِھر وہاں ہی کچھ دیر کے لیے لیٹ گیا اور کوئی حرکت نا کی اور آنٹی کی آنکھیں بند تھی . کچھ دیر انتظار کرنے کے بعد میں نے آہستہ آہستہ اپنے ل لن کو حرکت دی اور اس کو اندر باہر کرنے لگا جب 5 منٹ تک آہستہ آہستہ اندر باہر کرتا رہا تو پھدی بھی اپنی جگہ سیٹ ہو گئی تھی اور لن آسانی سے اندر باہر ہو رہا تھا اور آنٹی نے بھی آنکھیں کھول لی تھیں اور اپنے ہاتھوں سے میری کمر کے پیچھے سے پکڑ لیا تھا میں نے تھوڑی سپیڈ تیز کر دی آب آنٹی کو بھی مزہ آ رہا تھا

اور ان کے منہ سے لذّت بھری آوازیں نکل رہی تھی آہ آہ اوہ آہ آہ اوہ آہ . . جب آنٹی کو مزہ زیادہ آنے لگا اور وہ ان کی آوازیں بھی اونچی ہو گیں تھیں انہوں نے اپنی ٹانگوں کو بھی پیچھے سے میری کمر میں ڈال کر جڑ لیا تھا میں بھی آنٹی کا اشارہ سمجھ گیا تھا میں نے اپنی سپیڈ فل تیز کر دی اور دھکے پے دھکےلگانے لگا کمرے میں آنٹی کی اونچی اونچی سیکسی سیکسی سسکا ریاں اورمیرےدھکے پے دھکےمارنے کی وجہ سے جو دھپ دھپ کی آواز نکل رہی تھی وہ سب آوازیں پورے کمرے میں گونج رہیں تھیں. میرے طوفانی جھٹکوں کے درمیان ہی آنٹی نے میرے لن پے اپنی منی کا گرم گرم لاوا چھوڑ دیا اور اب تو کام اور زیادہ اندر گھیلا ہو چکا تھا اِس لیے آنٹی کی منی چھوڑنے کی کوئی 3 سے 4 منٹ بعد ہی میں نے اپنی ساری منی کا لاوا آنٹی کی پھدی کے اندر ہی چھوڑ دیا. اور میں نڈھال ہو کر آنٹی کے اوپر ہی گر گیا اور ہانپنے لگا .میری جب کچھ سانسیں بَحال ہوئی تو میں آنٹی کے اوپر سے اٹھ کر ان کے ساتھ لیٹ گیا آنکھیں بند کر لیں پِھر ہم دونوں کوئی 10منٹ تک خاموشی سے لیٹے رہے. پِھر آنٹی نے ہی بات شروع کی کا شی بیٹا آج تو مزہ ہی آ گیا ہے سائمہ ٹھیک کہہ رہی تھی تم عورت کا پانی نکلوا کے ہی چھوڑ تے ہو . آج کتنے سال بعد مجھے دوبارہ مکمل جسمانی سکون ملا ہے.


میں نے آگے سے کہا بس آنٹی جی آپ اِس طرح ہی خدمت کا موقع دیتی رہیں تو میں آپ کے سکون کا بندوبست کرتا رہوں گا ویسے بھی میں تو اسلام آباد میں رہتا ہوں کبھی کبھی شیخوپورہ جاتا ہوں اِس لیے اسلام آباد میں کوئی نہیں ہے جس کے ساتھ میں کوئی مزہ کر سکوں اِس لیے اگر آپ وہاں راولپنڈی شفٹ ہو جائیں گی تو آپ کے سکون کا بھی بندوبست ہو جائے گا اور میرا بھی بھلا ہو جائے گا . آنٹی نے کہا کیوں نہیں کا شی بیٹا میں تو اب تمہاری غلام ہوں جب دِل کرے آ جایا کرنا لیکن ایک بات کا خاص خیال رکھناکے تمہارا اور میرے تعلق کا کسی کو بھی پتہ نہیں چلنا چائے نہیں تو تمہیں پتہ ہے نا میں ایک جواں بیٹی کی ماں بھی ہوں میری اور میری بیٹی کی پوری زندگی خراب ہو جائے گی . میں نے کہا آنٹی جی آپ میری طرف سے مکمل اطمینان رکھیں اور بے فکر ہو جائیں آپ کو کبھی بھی شکایت کا موقع نہیں ملے گا یہ میرا آپ سے وعدہ ہے. پِھر ہم کافی دیر یہاں وہاں کی باتیں کرتے رہے اور ٹائم دیکھا تو 4 بج گئے تھے میں نے سوچا سائمہ آنٹی نے کہا تھا 5 سے پہلے پہلے کام پورا کر کے اپنے کمرے میں چلے جانا . میں نے سوچا اب آنٹی کے ساتھ آخری رائونڈ بُنڈ میں لگا کر اپنے کمرے میں چلے جانا چاہیے . میں نے آنٹی کو کہا آنٹی جی آب آپ کیا کیا موڈ ہے آگے کچھ نیا کرنا کا دِل ہے یا نہیں . تو آنٹی شاید میری بات سمجھ گئی تھی اور بولی کا شی بیٹا موڈ اور دِل تمھارے ساتھ ہی ہے لیکن سوچ رہی ہوں اتنے عرصے بعد بُنڈ میں اندر لے سکوں گی بھی نہیں . میں نے کہا آنٹی جی آپ کا اگر موڈ ہے اور دِل سے راضی ہیں تو میں بہت ہی آرام سے اپنا کام کروں گا اور کوشش کروں گا کے آپ کو کم سے کم تکلیف ہو . اور اگر آپ کا دِل نہیں مان رہا تو بھی کوئی بات نہیں ہے مجھے آپ سے کوئی شکایت نہیں ہے میں آپ کی رضامندی کے بغیر نہیں کروں گا.

جاری ہے 

ایک تبصرہ شائع کریں (0)
جدید تر اس سے پرانی