مزے قسط 31

 









خالہ اور ا می نے آپس میں ہی بات پکی کی ہوئی تھی جس کا مجھے بھی اور عامر کو بھی پتہ تھا . عامر نے ایف س سی مکمل کر لی تھی . وہ اپنے رزلٹ کا انتظار کر رہا تھا . اِس لیے خالہ نے عامر کو بول کر مجھے پڑھانے کا بول دیا . وہ فارغ تھا اِس لیے وہ رازی ہو گیا اور اگلے دن ہی 3 بجے کے وقعت ہمارے گھر آ گیا ا می اس کو دیکھ کر بہت خوش ہوئی اس کی کافی خدمت کی اور وہ مجھے اس دن 5 بجے تک پڑھا کر چلا گیا . ایسی طرح ہی 3 دن گزر گئے اور عامر آ جاتا اور مجھ پڑھاے کر چلا جاتا . ا می اور میرا چھوٹا بھائی تو دو پہر کو سو تھے ابو کام پے ہوتے تھے . اِس لیے عامر روز آ کر مجھے میرے کمرے میں ہی پڑھا کر چلا جاتا تھا . 5 سے 6 دن بَعْد کی بات ہے گھر میں سب سوئے ہوئے تھے میں عامر سے اپنے کمرے میں پڑھ رہی تھی . تو عامر نے مجھے کہا حنا تمہیں پتہ ہے تمہاری اور میری بات پکی ہوئی ہے اور تم سے میری شادی ہو گی . میں تھوڑا سا شرما گئی اور آہستہ آواز میں بولی جی عامر بھائی مجھے پتہ ہے . عامر نے کہا حنا تم پاگل ہو تمہاری اور میری شادی ہو گی اور تم میری بِیوِی بنو گی اور تم مجھے بھائی بلا رہی ہو . تو میں اس کی بات سن کر شرما گئی اور منہ نیچے کر لیا . تو اس نے کہا مجھے آئِنْدَہ سے بھائی نہیں کہنا مجھے بس میرے نام عامر سے بلا لیا کرو . تو میں بولی ا می اور خالہ میرے بارے میں کیا سوچے گی کے میں آپ کو نام سے بلاتی ہوں . تو عامر نے کہا پاگل کوئی بھی کچھ نہیں بولے گا سب کو پتہ ہے تم سے میری شادی ہو گی اِس لیے کوئی بھی برا نہیں مناے گا بس تم مجھے میرے نام سے پکارا کرو . میں نے کہا اچھا ٹھیک ہے . پِھر وہ مجھے پڑھا کر چلا گیا . اگلے دن پِھر جب میں پڑھ رہی تھی تو عامر نے کہا حنا ایک بات تو بتاؤ میں تمہیں کیسا لگتا ہوں تم مجھے پسند کرتی ہو یا نہیں . تو میں خاموش ہو گئی . اور پِھر عامر نے پوچھا بتاؤ نا حنا . میں نے کہا عامر آپ بہت اچھے ہیں . تو وہ بولا میں تمہیں پسند ہوں یا نہیں تو میں نے کہا آپ کیوں پوچھ رہے ہیں تو اس نے کہا پہلے تم بتاؤ نہ . میں نے کہا جی تو وہ بولا حنا میں بھی تمہیں بہت پسند کرتا ہوں . اور میرا ہاتھ پکڑ لیا میں نے فوراً اپنا ہاتھ کھینچ لیا اور بولی عامر یہ آپ کیا کر رہے ہیں تو وہ بولا حنا تم کیوں ڈر رہی ہو میں تمھارے ہونے والا میاں ہوں تم میری بِیوِی بنو گی پِھر کیوں مجھ سےڈر رہی ہو . میں اس کی بات سن کر بولی عامر یہ ٹھیک نہیں ہے ابھی شادی ہوئی تو نہیں ہے نہ یہ سب کچھ شادی سے پہلے ٹھیک نہیں ہے . تو وہ خاموش ہو گیا اور مجھے پڑھا کر چلا گیا . اگلے 3 سے 4 دن تک وہ مجھے آ کر پڑھا کر چلا جاتا تھا . مجھے اندازہ ہو گیا تھا عامر مجھے سے ناراض ہے ایک دن میں نے کہا عامر مجھ سے ناراض کیوں ہیں . تو وہ بولا حنا تم مجھے اپنا نہیں سمجھتی ہو اور مجھے پتہ ہے تم مجھے پسند بھی نہیں کرتی ہو . تو میں نے کہا کس نے آپ کو کہا ہے میں آپ کو پسند کرتی ہوں . لیکن عامر شادی سے پہلے اِس طرح کا کوئی بھی کام غلط ہےاگر مجھے کچھ ہو گیا تو امی اور خالہ کیا سوچے گی خاندان میں سب لوگ برا بھلا کہیں گے . بدنامی ہو گی . 

تو وہ بولا حنا مجھے سب پتہ ہے . لیکن میں تم سے ایسا کوئی غلط کام نہیں کروں گا جس سے تمہیں کوئی برا بھلا کہے یا خاندان کی عزت خراب ہو . لیکن ہم ایک دوسرے کا ہاتھ تو پکڑ سکتے ہیں پیار کی باتیں تو کر سکتے ہیں . میں اس کی بات سن کر شرما گئی اور میرا منہ لال سرخ ہو گیا اور میں نیچے دیکھنے لگی . تو عامر بولا حنا میرا یقین کرو میں کبھی بھی تمہیں کوئی نقصان نہیں دوں گا . میں دوسرا والا کام شادی کے بَعْد ہی کروں گا لیکن ہم ایک دوسرے سے پیار کی باتیں اور کس تو کر سکتے ہیں . میں پِھر شرما گئی اور کچھ نہ بولی . اس نے کہا حنا بتاؤ نہ جواب دو . میں نے آہستہ سے کہا میں سوچ کر جواب دوں گی . پِھر اس دن بھی وہ مجھے پڑھا کر چلا گیا اگلے 2 دن تک میں نے اس کو کوئی جواب نہیں دیا پِھر 1 دن اس نے تھوڑا سا پڑھا کر مجھے پوچھا حنا تم نے کیا سوچا ہے میں نے کہا عامر اگر ا می نے یا کسی نے دیکھ لیا تو بہت مسئلہ بن جائے گا . تو وہ بولا حنا کچھ بھی نہیں نہیں ہو گا جب میں آتا ہوں سب سوئے ہوتے ہیں کسی کو کچھ بھی نہیں پتہ چلے گا خالہ کو تو پتہ ہے حنا اندر پڑھ رہی ہے اور ہم کون سا دوسرا والا کام کریں گے بس ویسے ہی باتیں کریں گے یا کس وغیرہ . میں اس کی بات سن کر خاموش ہو گئی تووہ بولا بتاؤ پِھر تم راضی ہو تو میں نے آہستہ سا اپنا سر ہاں میں ہلا دیا . پِھر اس نے میرا ہاتھ پکڑ لیا اور بولا حنا تمہیں پتہ ہے شادی والی رات کو میاں بِیوِی کیا کرتے ہیں . تو میں اس کی بات سن کر شرم سے لال سرخ ہو گئی اور اپنے منہ نیچے کر لیا . اور کچھ نہ بولی . عامر نے دوبارہ پِھر پوچھا بتاؤ بھی اگر نہیں پتہ تو میں بتاؤں . تو میں نے سر ہلا کر کہا ہاں تو اس نے کہا حنا شادی والی رات کو سھاگ رات بولتے ہیں اس رات میاں بِیوِی ایک دوسرے سے بہت پیار کرتے ہیں اور اس رات کو میا ںاپنی بِیوِی کے ساتھ وہ والاکام بھی کرتا ہے . مجھے اس کی بات سن کر بہت شرم آ رہی تھی . عامر پِھر بولا تم بھی کچھ بولو نہ تو میں نے کہا کیا بولوں تو وہ بولا کچھ بتاؤ اسکول کی سہیلیوں نےکچھ تو بتایا ہو گا . تو میں نے کہا کچھ خاص نہیں بتایا میری ایک ہی پکی سہیلی ہے اس کی باجی کی شادی ہوئی تھی تو اس نے مجھے اپنی باجی کا بتایا تھا کے شادی والی رات کو باجی اور ان کی میاں بہت پیار کرتے رہے ہیں اور سارے کپڑے اُتار کر وہ والاکام بھی کیا تھا . . پِھر میں خاموش ہو گئی . تو وہ بولا حنا تمہیں پتہ ہے پہلی دفعہ بہت درد بھی ہوتا ہے . تو میں نے کہا ہاں سنا تھا میری سہیلی بتا رہی تھی . پِھر عامر نے میرے ہاتھ کو چوم لیا اور بولا میں اب جا رہا ہوں پِھر کل باتیں کریں گے . پِھر اس دن کے بَعْد اکثر وہ میرا ہاتھ پکڑ لیتا اور باتیں کرتا رہتا پِھر درمیان میں وہ میری گالوں پے اور پِھر کچھ دن بَعْد میرے ہونٹوں پے کس کرنے لگا . اب میری بھی شرم کافی حد تک ختم ہو چکی تھی . میں اور وہ ایک دوسرے کو منہ میں منہ ڈال کر کس کرتے تھے

پِھر ایک دن عامر نے میرا ہاتھ پکڑ کر اپنے لن پے رکھ دیا میرے جسم میں کر نٹ دور گیا میں نے اپنا ہاتھ کھینچ لیا اور بولی عامر یہ کیا ہے تو وہ بولا حنا یہ ہی تو ہے جو عورت کی وہ میری پھدی کی طرف اشارہ کر کے بولا اس کے اندر جاتا ہے تو میاں بِیوِی کو مزہ آتا ہے اور پِھر بچہ بھی پیدا ہوتا ہے . عامر نے پِھر میرے ہاتھ پکڑ کر اپنے لن پے رکھ دیا اس کا لن شلوار کے اندر تن کر فل کھڑا تھا میں نے تھوڑی دیر کوئی حرکت نہیں کی پِھر عامر نے ہی میرے ہاتھ پے اپنا ہاتھ رکھ کر اوپر نیچے کرنے لگا اور اپنے لن کو میرے ہاتھ سے سہلانے لگا . چند لمحوں بَعْد اس نے ہاتھ اٹھا لیا لیکن میں اپنے ہاتھ کو اوپر نیچے کرتی رہی اور عامر کا لن سہلا تی رہی . کافی دیر میرا سہلانے کی وجہ سے اس نے اپنی شلوار میں اپنی منی چھوڑ دی تھی اس کی شلوار کافی گیلی ہو گئی تھی میں نے پوچھا عامر یہ کیا ہے تو اس نے کہا حنا یہ ہی تو مال ہے جو عورت کی پھدی میں جاتا ہے تو عورت کو مزہ بھی آ تا ہے اور بچہ بھی پیدا ہوتا ہے . پِھر اس دن کے بَعْد وہ روز کچھ دیر پڑھا کر مجھے سے اپنا لن سہلوا تا تھا اس نے مجھے مٹھ مارنا سکھا دی تھی کچھ دن بَعْد تو وہ اپنی شلوار سے لن باہر نکال کر مجھ سے مٹھ مرواتا تھا . اور وہ میرے قمیض کے اوپر سے ہی میرے چھوٹے چھوٹے ممے پڑ کر دباتا اور سہلاتا رہتا تھا اور میں اس کے لن کی مٹھ لگاتی تھی . کچھ دن تو ایسا ہی چلتا رہا پِھر ایک دن اس نے مجھے کہا حنا اپنی شلوار اُتار کر اپنی پھدی تو دکھاؤ تو میں نے منع کر دیا وہ مجھے بار بار کہتا رہا وہ لگاتار میری 2 دن تک منت سماجت کرتا رہا پِھر آخر کار میں نے ہار مان لی اور اپنی شلوار اُتار کر اس کو اپنی پھدی دیکھا دی میری پھدی ایک دم ٹائیٹ تھی ابھی اس پے اتنے بال بھی نہیں آئے تھے . وہ میری پھدی دیکھ کر پاگل ہو گیا اور آگے کو جھک کر میری پھدی کو کس کر دی . مجھے لذّت کا ایک شدید جھٹکا لگا . پہلی بار کسی نے میری پھدی کو ھواتھا . پِھر وہ آہستہ آہستہ میری پھدی کو اپنے ہاتھ کی انگلی سے سہلاتا رہا اور کچھ دیر بَعْد ہی میری پھدی سے پانی رَسنے لگا مجھے اس کی انگلی کی وجہ سے ایک عجیب مزہ مل رہا تھا میں جنت کی سیر کر رہی تھی . پِھر میں اس کے سامنے کھلتی گئی اور پِھر وہ مجھ روز پہلے آ کر میری پھدی کے ساتھ کھیلتا تھا میری پھدی کو اپنی زُبان کے ساتھ چومتا اور چاٹتا رہتا تھا اور جب میری پھدی اپنا پانی چھوڑ دیتی تھی تو وہ پِھر بَعْد میں اپنے لن کی مجھ سے مٹھ لگوا تا تھا . ہمارا یہ سلسلہ کافی دن تک چلتا رہا . پِھر میرے پیپر بھی ہو گئے تھے اور پیپر بہت اچھے ہوئے تھے تو میں نےامی کو بول کر خالہ کو بولا دیا کے عامر بھائی کو کہے کے وہ مجھے کالج کے لیے شروع سے ہی پڑھاناشروع کر دے کیونکہ کالج کی پڑھائی تیز اور مشکل ہے . امی اور خالہ مان گئی تھیں . مجھے آب عامر سے مزہ لینے کی عادت بن چکی تھی . عامر نے بھی آگے یونیورسٹی میں ایڈمیشن لے لیا تھا صبح جاتا اور دن کو آ کر مجھے کالج کا تھوڑا پڑھاکر پِھر مجھے پیار اور لذّت کا سبق دیتا تھا .

جاری ہے

ایک تبصرہ شائع کریں (0)
جدید تر اس سے پرانی