انوکھی فیملی 2

 








اففففففف... جااااااان۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ایک بات میں آپ کو بتانا بھول گئی ۔ میرے شوہر کا نام نبیل ہے ۔۔۔ نبیل نے جوش میں آکر میرے ممے کو زور سے دبا دیا۔۔ میری چیخ نکل گیی .. اوی ماں ۔۔۔ جان اتنی زور سے تو نا دباو مجھے درد ہو رہا ہے۔۔۔۔۔ جان کیا کروں تمھارے ممے اتنے سکسی ہیں کہ میں خود کو روک نہی پا رہا ۔۔۔۔ نبیل میرے سینے کو بھنبھوڑ رہا تھے۔۔۔۔ مزے کی لہر میرے پورے جسم میں دوڑ رہی تھی ۔۔۔۔ اور میں نیچے سے اچھی طرح سے گیلی ہو چکی تھی . میری ٹانگوں کے درمیان نبیل کا ناگ اپنی جگہ بنا رہا تھا .... مجھے اپنی ٹانگوں کے درمیان نبیل کے ناگ کا لمس بہت مزہ دے رہا تھا ۔۔ نبیل نے میری شلوار اتار دی اور میری بالوں سے پاک پھدی دیکھ کر پاگل ہو گئے ۔۔۔ جو کافی گیلی ہو گئی تھی ۔۔۔ یہ دیکھ کر نبیل نے بھی اپنی شلوار اپنی ٹانگوں سے الگ کر دی ۔۔۔ اب مجھے ہے انتها شرم آ رہی تھی میں نے نبیل سے کہا نبیل آپ لایٹ آف کر دیں . کیوں میری جان ... کیا ہوا؟؟


مجھے شرم آ رہی ہے نبیل ۔۔۔۔ میں نے اپنے ہاتھ اپنی


آنکھوں پر رکھ لیے ۔۔۔۔ نبیل نے میرے ہاتھوں پر


کس کیا اور بولے ۔۔۔ میری جان یہی تو مزہ ہے ۔۔ لا


یٹ آف نہی کرنی میں نے ایسے ہی دیکھنا ہے میں


نے اپنی جان کو ... بلکل ننگا کر کے ۔۔۔ ہایے نبیل


کتنے بے شرم ہیں آپ ۔۔۔۔ ہا ہاہاہاہاہا۔۔ نبیل نے نے قہقہہ لگایا ۔۔۔ اور مجھے اپنی باہوں میں کس کر ایک بھرپور کس کی میرے ہونٹوں پر ۔۔۔ جواب میں میں نے بھی ان کے ہونٹ چوس لیے ۔۔۔ نبیل میرے ہونٹوں کو چومتے ہوے میرے سینے کی طرف ہو لیے ۔۔۔ میرا سینا نبیل کے تھوک سے گیلا ہو گیا تھا سینے سے ہوتے ہوے وہ میرے پیٹ پر کس کرنے


لگے ۔۔ میں سسک اٹھی ۔۔


ااااااه.۔۔ انہوں نے میری


ٹانگیں کھول کر میری پھدی پر اپنا ھاتھ رکھ دیا۔۔۔۔


میں تھوڑا سا کسمسائی ۔۔۔۔ انہوں نے مزید میری


ٹانگیں کھولی اور اپنے ہونٹ میری پھدی کے دھانے


پر رکھ دیے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نبیل میری جان پہلے اس کو


صاف کر لیں۔۔۔ گیلی ہو رہی ہے ۔۔۔ ارے میرے جان اس کا رس ہی تو پینا ہے میں نے ۔۔ تم بس ٹانگیں کھولو ۔۔ مجھے پھدی کا رس پینے دو ۔۔۔ میں نے اپنی ٹانگیں مزید اوپن کر دی . پہلے تو نبیل پھدی کے اوپر اوپر سے کس کرتے رہے ۔۔۔ پھر انہوں نے پھدی کے ہونٹ کھول کر اپنی زبان میری گیلی پھدی کے اندر داخل کر دی..... ||||||آه ه ه به ه اوی ی


جااااااااااانووووووووو....... ایک آگ بھڑک اٹھی میری پھدی میں میں مستی میں آ چکی تھی میں اپنے سر کو سرھانے پر پتخ رہی تھی۔۔۔۔ نبیل کی زبان بہت لمبی تھی۔ وہ میری پھدی کے بہت اندر تک جا رھی تھی ... IIIIاه ه بنبييييييلللللل... جانو زور زور سے کرو۔۔۔ ||||| ...... افففففف .......... میرے جسم میں اکڑن پیدا ہو رہی تھی ۔۔۔۔ مجھے ایسا لگ رہا تھا جیسے میری پھدی میں سیلاب آ گیا میرے جسم نے دو تین جھٹکے لیے اور ممیری ہو پھدی نے بہت سا پانی چھوڑ دیا۔۔۔ نبیل میں تو


ڈسچارج ہو گئی ہوں ۔۔۔۔۔ نبیل نے پھدی کا سارا


پانی چاٹ لیا ... نبیل کا سارا منہ میرے پانی سے


بھر گیا تھا ۔۔۔ انہوں نے اٹھ کر مجھے ایک اور دار


کس کی۔۔۔۔ میں جب نبیل کے ہونٹ چوس رہی تھی


تو مجھے ان کے ہونٹ کچھ نمکین سے لگے ۔۔ جو


یقینا" میری پھدی سے نکلے ہوئے پانی کا ذایقہ


تھا۔۔۔۔ نبیل نے اٹھ کر اپنا ناگ میری آنکھوں کے


سامنے لہرایا ... جسے دیکھ کر میری توسٹی ہی گم


ہو گیی هایی نبیل یتنا بڑا ۔۔۔۔۔۔۔ اور ساتھ ہی میں


نے نبیل کے موٹے اور لامبے ناگ تو اپنے ہاتھوں میں لے لیا ۔۔۔ میں اسے سہلا رہی تھی ۔۔ جان اسے اپنے منہ میں لو نا۔۔۔ میں نے اس کے ٹوپے پر ایک ہلکی سی کس کی اور زبان نکال کے اس کو چکھا .


جیسے میں نے باجی کو دیکھا تھا جیجا جی کے


ناگ کے ساتھ کرتے ہوئے ۔۔۔ نبیل کے ٹوپے میں سے


تھوڑا سا پانی نکلا ہوا تھا جسے میں نے چاٹ لیا


۔۔۔۔ اس کا ذایقہ بہت ہی مزے دار تھا ۔۔۔ اس کے


نیچے نبیل کے انڈے میں نے اپنے ہاتھوں میں پکڑ


۔۔۔ منہ کھول کر میں نے نبیل کے ناگ کو اپنے منہ میں لینے کی کوشش کی مگر نبیل کا ٹوپا ہیمیرے منہ میں جا سکا ۔۔۔ نبیل نے میرا سر پکڑ کر تھوڑا سا دبایا ... ٹوپا میرے منہ میں کافی دور تک گیاسیدها حلق میں جا کر لگا۔۔ مجھے کھانسی ہو گیی .. نبیل یہ بہت موٹا ہے میرے منہ میں نہی جائے گا ۔۔۔۔ میں نے کھانستے ہوے نبیل سے کہا ۔۔۔۔ جان کوشش کرو ۔۔ جتنا جاتا ہے منہ میں اتنا ہی لے لو ... تمھارے منہ کی گرمی سے یہ اور جوان ہو رہا ہے ۔۔۔ میں نے جوش سے چوپے لگانے شروع کر دیے ۔۔۔ میں منہ میں ناگ کا ٹوپا لیے اپنے منہ کو اوپر نیچے کر رہی تھی ۔۔۔۔ پانچ منٹ تک میں چوپے لگاتی رہی میں تھک گئی تھی میں نے نبیل سے کہا جان میں تھک گئی ہوں . نبیل نے مجھے بازو سے پکڑ کر اٹھایا اور بیڈ پر لٹا دیا ۔۔۔۔ میری دونوں ٹانگیں کھول کر وہ میری ٹانگوں کے درمیان پھدی کے منہ پر اپنے ناگ کا ٹوپا رکھ کر بولے ۔۔ جان تم کو ابے درد ہو گا۔۔۔ اسے برداشت کرنا .. تھوڑی دیر


درد ہوگا پھر تم کو مزہ آنے لگے گا ۔۔۔ ہممم .. تھیک


ہے جان .. ۔ نبیل نے اپنے ناگ کا ٹوپا اپنے تھوک سے


گیلا کیا اور تھوڑا سا تھوک میری پھدی پر بھی لگا


دیا ۔۔ پھر انہوں نے ٹوپا میری پھدی کے اوپر رگڑنا


شروع کیا ۔۔ میں مزے کی دنیا میں پہنچ چکی تھی


میرے دونوں ہاتھ میرے مموں کو دبا رہے تھے


دل کر رہا تھا کہ نبیل اب اپنا ناگ میری پھدی


میں ڈال دے ۔۔ مگر نبیل نے قسم کھائی ہوئی تھی


کے آج مجھے کو ٹرپا ٹرپا کے مارنا ہے ۔۔۔ وہ میرے


ممے زور زور سے دبا رہے تھے اور ٹوپا پھدی کے اوپر


ہی گھسا رہے تھے ۔۔ میں نے کہا نبیل میری جان اب


اور بارداشت نہی ہو رہا ۔۔ اس کا کچھ کرو .... نبیل


نے اتنا ہی سنا اور ایک ہلکا سا دھکا مارا اور میری


آنکھوں کے آگے اندھیرا چھا گیا .... مجھے ایسا لگا


جیسے کسی نے میری پھدی میں گرم لوہے کی سلاخ


ڈال دی ہو ۔۔۔ میری آنکھوں میں آنسو آ گئے ۔۔۔۔ نبیل


رک گیے ۔۔۔۔ مگر ان کا ناگ بدستور میری پھدی کے


اندر ہی تھا ۔۔۔ درد کی ایک شدید لہر اٹھی


میں


کراہ کے رہ گئی ۔۔۔۔ نبیل مجھے کس کرنے لگ گئے ۔۔۔ تھری دیر کی کسنگ کے بعد میری پھدی میں جو درد کی لہر تھی وہ کم ہو گئی تھی ۔۔۔ اب مجھے درد کے ساتھ ساتھ مزہ بھی آ رہا تھا ۔۔۔۔ میں نبیل کے نیچے تھوڑا تھوڑا اوپر نیچی ہلنے لگی ... نبیل سمجھ گیے کہ میں اب انجوبے کرنے لگی ہوں انہوں نے ٹوپا تھوڑا سا باہیر نکالا اور ایک اور پہلے سے سخت مگر ہلکا سا دھکا مارا .. ان کا ناگ آدھا میری پھدی کے اندر چلا گیا ... مگر مجھے ایسا لگا جیسے میرا سانس رک جاے گا ۔۔۔ میں نے اپنے ہونٹ سختی سے بھینچ لیے ۔۔۔۔ انہوں نے پھر باہر نکالا اور ایک جاندار دھکا مارا .. اس بار پورے کا پورا ناگ میری پھدی کو پھاڑتے ہوئے اندر تک اتر گیا ۔۔۔۔ میں نے نبیل کو سختی سے اپنے سات چپکا لیا... کچھ دیر تک ایسے ہی رہے وہ میرے ساتھ چپکے ہوئے نبیل نے مجھے پھر سے ایک فرنچ کس کی اور مجھے کہنے لگے جان اب تم کو مزہ آنے والا ہے پھر انہوں نے اہستہ اپنا ناگ میرے اندر باہر کرنا


شروع کیا .... مجھے اب واقعی مزہ آ رہا تھا میں ان کا پورا ساتھ دے رہی تھی ساتھ میرے منہ سے آوازیں نکل رہی تھی ۔۔۔ جان ن ن ن ن .... .... هایے ے ے ے ے ے ے میں مر گیییییییی .... اور نبیل میری ان آوازوں کو سن کے اور زور سے دھکے مار رہے تھے میرے جسم نے ایک بار پھر سے اکڑنا شروع کر دیا ۔۔ اور میں نے نبیل سے کہا جان زور زور سے کرو میری جاااااااننننن جان میں گیی .


|||||||| آہہہہ ... اور اس کے ساتھ ہی میری پھدی نے ایک بار پھر سے ڈھیر سارا پانی چھوڑ دیا ۔۔۔۔۔ نبیل ایک مینٹ رکو میری جان مجھے سانس بحال کرنے دو اپنی ۔۔۔۔۔۔ نبیل نے اپنا باہر نکال لیا


اور میرے ساتھ آ کر لیٹ گئے ۔۔۔۔ مجھے اپنے ساتھ


چپکا لیا اور مجھے بے تحاشہ چومنے چاٹنے لگے


میں نے دیکھا کہ ان کے ناگ کے ٹوپے پر خون لگا ہوا


تھا ۔۔ میں گھبرا گئی ۔۔ نبیل کہنے لگے جان یہ تمهاری سیل کھلنے کا خون ہے۔۔ پریشان ہونے کی


ضرورت نہی ہے ۔۔ تھہڑی دیر کی کسنگ کے بعد میں پھر سے گرم ہو گئی ۔۔۔ اب نبیل نے مجھے الٹا کر کے مجھے میرے گھٹنوں کے بل جھکا دیا ۔۔۔ ڈوگی سٹائل میں کر لیا مجھے ۔۔۔ کر انہوں نے میری پھدی پر ایک بار پھر سے تھوک لگایا اور ناگ کا ٹوپا پھدی میں داخل کر دیا ۔۔۔ اس بار ایسا لگا جیسے یہ میری کمر کو پھاڑ کے باہر نکل آیے گا .... نبیل نے ہاتھ بڑھا کر میرے ممے پکڑ لیے ... اور زور زور سے میرے اندر اپنا ناگ اندر باہر کرنے لگے ۔۔۔۔ دس منٹ کے بعد نبیل کہنے لگے جان میں ڈسچارج ہونے لگا ہوں ۔ میں نے کہا میری جان اپنا سارا پانی میری پیاسی پھدی میں نکال دو آج بھر دو اس پیاسی پھدی کو ... ||||| آہہہ۔۔۔ جاااااااان .. یہ گیا۔۔ اااااااممممممم ..... نبیل کا ناگ میری پھدی میں جھٹکے رہا تھا ۔۔۔۔ اور میری پھدی سے ایک بار پھر چکنے نمکین پانی کی بارش ہو گئی نبیل میرے اوپر ہی بے جان نڈھال ہو کر گر پڑے ... اور ہم دونوں لمبے لمبے سانس مینے لگے ۔۔۔۔۔


تھوڑی دیر بعد میں اٹھی اور کپڑے سے اپنی پھدی اور نبیل کا ناگ صاف کیا پھر ہم دونوں ایک دوسرے کو باہوں میں لے کر ننگے ہی سو گیے نبیل کا دل کر رہا تھا دوسرا راونڈ لگانے کا ۔۔ مگر مجھ میں ہمت نہی تھی اتنی ۔۔ نبیل کہنے لگے کہ چلو کوییبات نہی۔ جان ہم کال پھر کر لیں گے ۔۔۔۔


دن گزرتے گئے ۔۔۔ کتنے ہی لمحے ہتھیلیوں سے نکل


کر ماضی گرد میں گم ہو گئے ۔۔۔۔ آنے والا کل آج بنتا گیا اور جو آج تھا وہ بیتا ہوا کل بنتا گیا ... زندگی بہت پر سکون گزر رہی تھی ۔۔۔ میں پہلے بتا چکی


ہوں کہ میرے ہسبنڈ امپورٹ ایکسپورٹ کا بزنس کرتے ہیں ۔۔۔ اور یہ بزنس ان کا فیملی بزنس ہے ۔۔۔ کبھی کبھی میرے ساس بھی میرے سسر

اور میرے ہسبنڈ کے ساتھ فیکٹری چلی جاتی تھی سپیشلی جبکویی نیو پروڈکٹ بنتی تھی تو میری ساس فیکٹری کا چکر ضرور لگاتی تھی

مجھے بعد میں پتا چلتا یہ آور نہیں بلکہ ڈلڈو (پلاسٹک کے لن) بنتے ہیں جیسے میری ساس خود اندر لے کے چیک کرتی ہے

۔۔۔ ان کا

سارا دن پھر ادھر ہی گزرتا تھا ... میں گھر میں بور ہوتیرہتی تھی ۔۔ ۔ ایک دن میں نے اپنے سسر سے کہا


انکل میں بھی اپنی فیکٹری دیکھنا چاہتی ہوں


کسی دن مجھے بھی لے کر جائیں نہ ساتھ اپنے ۔۔۔ ہم


ناشتہ کر رہے تھے ۔۔ میری اس بات سے اچانک ہی


نبیل کو اچھو لگ گیااور۔۔۔۔ 


جاری ہے

ایک تبصرہ شائع کریں (0)
جدید تر اس سے پرانی